0
Friday 7 Jul 2017 14:26

وہاڑی، دربار پر ذہنی معذور افراد کا زنجیروں سے باندھ کر علاج کیے جانے کا انکشاف

وہاڑی، دربار پر ذہنی معذور افراد کا زنجیروں سے باندھ کر علاج کیے جانے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ وہاڑی میں بابا حاجی شیر دربار پر ذہنی معذور افراد کو زنجیروں سے باندھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ضعیف العقیدہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے ذہنی معذور تندرست ہو جاتے ہیں اور ان کی زنجیریں خود بخود کھل جاتی ہیں۔ حیران کن بات ہے کہ دربار کے نزدیک ہی ایک رفاحی ادارے نے نفسیاتی مریضوں کیلئے اسپتال بنایا ہوا ہے لیکن سادہ لوح لوگ ایک مریضوں کو اسپتال لے جانے کی بجائے دربار پر زنجیروں سے باندھ کر مطمئن ہو جاتے ہیں کہ بابا جی ہی انہیں تندرست کرے گا۔ ذرائع کے مطابق گگومنڈی سے 30 کلومیٹر کی مسافت پر دربار بابا حاجی شیر دیوان چاولی مشائخ پر ہر طرف بندھے ذہنی معذور افراد کو دیکھ کر کوئی بھی دنگ رہ جاتا ہے کہ اس سائنسی دور میں بھی سادہ لوح لوگ پتھر کے زمانہ میں رہ رہے ہیں۔ دربار بابا حاجی شیردیوان کے درجن بھر سے زائد گدی نشین ہیں اور ہر ایک نے اپنا علیحدہ آستانہ بنایا ہوا ہے، جہاں ہر ایک کے آستانہ پر ذہنی معذور افراد کو زنجیروں سے باندھ کر رکھا گیا ہے۔ زیر نظر تصویر صرف ایک گدی نشین کے ڈیرہ پر بندھے ہوئے افراد کی ہے جبکہ دیگر آستانوں پر رسائی ممکن نہیں ہوسکی۔

راسخ العقیدہ لوگوں کا ماننا ہے کہ دربار پر زنجیروں سے باندھنے سے ان کے مریض خود بخود تندرست ہو جاتے ہیں جس کے بعد ان کی زنجیریں خودبخود کھل جاتی ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ سب کچھ حکومت کی ناک کے نیچے ہو رہا ہے کیونکہ دربار محکمہ اوقاف کی زیر نگرانی ہونے کی وجہ سے دربار پر محکمہ اوقاف کے افسران مستقل قیام پذیر ہیں جبکہ وزیراعلیٰ، وفاقی و صوبائی منسٹرز کے علاوہ پولیس سمیت دیگر محکموں کے اعلیٰ افسر اکثر دربار پر آتے رہتے ہیں لیکن زنجیروں سے بندھے ہوئے ان انسانوں کی زنجیریں کھلوانے کیلئے اب تک کسی نے کوئی اقدام نہیں کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان بھر سے لوگ اپنے ذہنی مریضوں کو دربار پر باندھنے کیلئے آتے ہیں جن میں سے اکثر اپنے پیاروں کو باندھ کر بے یارومددگار چھوڑ کر چلے جاتے ہیں اور کئی ایک تو واپس آکر ان کی خبر تک نہیں لیتے۔ پتہ چلا کہ دربار پر عام دنوں میں ہر ہفتہ دو لاکھ اور عرس کے موقع پر کروڑوں روپے چندہ کی مد میں رقم اکٹھی ہوتی ہے لیکن گندی ور بدبو دار جگہ پر بندھے ان افراد کو دیکھ کر حیرت دنگ رہ جاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 651429
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش