0
Saturday 8 Jul 2017 15:30
سعودی عرب دوسرے ممالک میں انتہاپسندی کی سرپرستی کر رہا ہے اور قطر کو دہشتگرد کہہ کر اپنی دہشتگردی چھپانا چاہتا ہے

11 ستمبر کے حملوں میں سعودی شہری اور سعودی سفارتخانہ ملوث تھا، امریکہ میں قطر کے سفیر کا انکشاف

سعودی ریال کے بل پر ایسے افراد اور سفارتکاروں کے نام فاش نہیں ہو رہے ہیں، جو امریکہ میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہیں
11 ستمبر کے حملوں میں سعودی شہری اور سعودی سفارتخانہ ملوث تھا، امریکہ میں قطر کے سفیر کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ امریکہ میں قطر کے سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ گیارہ ستمبر کے واقعے میں سعودی شہریوں سمیت سعودی سفارتخانہ براہ راست طور پر ملوث رہا ہے۔ قطر نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ممالک کی جانب سے دوحہ پر دہشتگردوں کی حمایت کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے امریکہ میں گیارہ ستمبر دو ہزار ایک میں ہونے والے حادثے میں سعودی سفارتخانے کے کردار سے پردہ اٹھایا ہے۔ میڈیا نیوز کے مطابق امریکہ میں قطر کے سفیر نے سینیٹر جان کورنین سے ملاقات کے بعد فارن پالیسی کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گیارہ ستمبر کے واقعے میں سعودی شہری اور سعودی سفارتخانے کا براہ راست کردار رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دوسرے ممالک میں انتہاپسندی کی سرپرستی کر رہا ہے اور قطر کو دہشتگرد کہہ کر اپنی دہشتگردی چھپانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاض، دوحہ پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگا کر امریکہ میں رائے عامہ کو تبدیل کرکے جاسٹا قانون کا رنگ ہلکا کرنا چاہتا ہے۔ قطر کے سفیر کے مطابق جب امریکہ میں سعودی سفارتخانہ جاسٹا میں سعودی عرب کے بجائے ایران پر الزام لگانے کی کوشش میں ناکام ہوگیا تو پھر اس نے قطر کو قربانی کا بکرا بنانے کا فیصلہ کیا، تاکہ سارے الزام اس پر لگا دے۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام رپورٹروں سے کہتا ہوں کہ وہ سی آئی اے سے مطالبہ کریں کہ پانچ سال میں وہ سعودی افراد جو سیاسی پاسپورٹ پر امریکہ میں داخل ہوئے ہیں اور جن کا دہشتگرد ہونا سی آئی اے کو معلوم ہوچکا ہے، ان کے نام میڈیا کے سامنے لائے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی ریال کے بل پر ایسے افراد اور سفارتکاروں کے نام فاش نہیں ہو رہے ہیں، جو امریکہ میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہیں۔
خبر کا کوڈ : 651888
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش