0
Tuesday 11 Jul 2017 13:16

داعش نے اپنے جعلی خلیفہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی

داعش نے اپنے جعلی خلیفہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
اسلام ٹائمز۔ دہشتگرد تکفیری گروہ داعش نے اپنے جعلی خلیفہ ابوبکر البغدادی کی موت کی تصدیق کر دی۔ داعش کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئے سربراہ کے نام کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ روسی وزیر دفاع نے گذشتہ ماہ بتایا تھا کہ دولت اسلامیہ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو ان کے 30 محافظوں کے ہمراہ ایک روسی فضائی حملے میں مئی میں ہلاک کر دیا گیا تھا، تاہم تاحال داعش کی جانب سے اس خبر کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ دیگر ذرائع کے مطابق داعش نے اپنے سربراہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ روسی خبر ایجنسی کے مطابق داعش البغدادی کی ہلاکت کے بعد نئے سربراہ کا نام تجویز کریگی۔ مقامی میڈیا کے مطابق موصل کے علاقہ تلعفر میں داعش کے میڈیا پر جاری مختصر بیان میں تنظیم کے سربراہ البغدادی کے مارے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے ننیوا میں نشانہ بنایا گیا۔ یہ رپورٹ السومیریہ نیوز نے دی ہے، بیان میں ترجمان نے کہا جنگجو انکے جانشین کی تعیناتی کا انتظار کریں، قبل ازیں روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے دعویٰ کیا تھا گذشتہ ماہ البغدادی کو 30 لیڈروں اور 300 جنگجوئوں کے ہمراہ 28 مئی کو رقہ میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

پینٹاگون کے اہلکاروں نے کہا ہے کہ ان کے پاس البغدادی کی ہلاکت کی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں۔ امریکی سربراہی میں قائم اتحاد نے ای میل کے ذریعے ایک بیانیہ جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ وہ البغدادی کی ہلاکت کی خبر کی تصدیق نہیں کرسکتے۔ لیکن امید کرتے ہیں کہ یہ درست ہے۔ اس سے پہلے برطانیہ میں قائم "سیریئن آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس" کے سربراہ عبدالرحمن نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ ادارے نے ’’اِن اطلاعات کی تصدیق کی ہے کہ ‘‘داعش کا سربراہ، ابو بکر البغدادی ہلاک ہو چکا ہے۔ 46 سالہ بغدادی 2014ء کے بعد سے منظرِ عام پر نہیں آیا، جب وہ موصل کی نوری مسجد میں آیا تھا۔ اس سے پہلے کئی بار اس کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی غلط خبریں آچکی ہیں۔ جبکہ مغربی اور عراقی اہل کار تذبذب کا شکار رہے ہیں۔ ابھی تک کسی بھی غیر جانبدارانہ ذرائع سے بغدادی کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو پائی۔ عبد الرحمٰن نے بتایا کہ مشرقی شام کے قصبے، دیرالزور میں داعش کے ذرائع نے آبزرویٹری کو بتایا ہے کہ البغدادی ہلاک ہوچکا ہے؛ ’’لیکن، اْنہوں نے یہ وضاحت نہیں کی آیا وہ کب ہلاک ہوا۔‘‘ عراقی اور کْرد اہل کاروں نے اْن کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی۔ بغدادی نے 2014ء میں عراق کے شہر موصل کی ایک مسجد میں خلافت کا اعلان کیا تھا، اس کی ہلاکت دہشتگرد گروپ کے لئے سب سے بڑا دھچکہ ہوگا، جو اس وقت شام اور عراق میں اپنے سکڑتے ہوئے رقبے کو بچانے میں لگا ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 652663
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش