0
Friday 14 Jul 2017 12:11

بیرون ملک سے بڑی مقدار میں آئس نامی نشہ کے پی کے میں اسمگل کیا جا رہا ہے، شاہ فرمان

بیرون ملک سے بڑی مقدار میں آئس نامی نشہ کے پی کے میں اسمگل کیا جا رہا ہے، شاہ فرمان
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ اور آبنوشی شاہ فرمان نے کہا ہے کہ صوبہ میں آئس نامی نشہ کی روک تھام کیلئے صوبائی حکومت سخت قانون سازی کرنے جا رہی ہے۔ صوبہ کے نوجوانوں اور طالبعلموں میں آئس نامی نشہ کے استعمال میں بتدریج اضافہ انتہائی تشویش ناک اور خطرناک ہے، جس کے تدارک کیلئے صوبائی حکومت سخت اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سول سیکرٹریٹ پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نوجوانوں میں آئس نشہ کا استعمال انتہائی خطرناک ہے، بیرون ملک سے بڑی مقدار میں مختلف، کیمیکل سے تیار ہونے والا آئس نشہ کے پی کے میں اسمگل کیا جا رہا ہے، جو صوبے کے نوجوانوں اور طالبعلموں کے خلاف زہریلی سازش ہے۔ صوبائی حکومت آئس نامی نشہ کی روک تھام کو ایک چیلنج کے طور پر لے رہی ہے اور اس ضمن میں حکومت کو والدین، عوام اور تعلیمی اداروں کے سربراہان کی مدد درکار ہو گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئس نامی نشہ کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کے ساتھ آگاہی مہم بھی انتہائی ضروری ہے، اس مقصد کی تکمیل کیلئے والدین اور تعلیمی اداروں کے سربراہان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نوجوانوں پر کڑی نظر رکھیں، تاکہ بچوں کو اس جان لیوا نشہ سے بچایا جا سکے۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ آئس نامی نشہ سمیت ہر قسم کی نشہ آور اشیاء سے اپنے بچوں کو دور رکھنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آئس نامی نشہ کا بطور فیشن بڑھتا ہوا رُجحان انتہائی تشویش ناک ہے، کیونکہ آئس کا نشہ ہیروئن کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے اور اس کے انسانی جسم پر انتہائی جان لیوا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بہت جلد اس موذی مرض کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کرنے کا قانون منظور کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 653223
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش