0
Saturday 15 Jul 2017 09:48

چین اور کشمیر کے ساتھ بھارت کی جاری کشیدگی پر نئی دہلی میں مشاورتی اجلاس

چین اور کشمیر کے ساتھ بھارت کی جاری کشیدگی پر نئی دہلی میں مشاورتی اجلاس
اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس شروع ہونے سے پہلے حکومت نے سکم سے متصل سرحد پر چین کے ساتھ کشیدگی اور کشمیر کی صورتحال پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کے لئے اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کی۔ بھارتی وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ کی رہائشگاہ پر کُل جماعتی میٹنگ میں راجناتھ سنگھ نے کشمیر کی صورتحال اور وزیر خارجہ سشما سوراج نے چین کے ساتھ ایک ماہ سے جاری کشیدگی کے بارے میں اپوزیشن لیڈروں کو تفصیلات سے واقف کرایا۔ پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے عین قبل ہونے والی کل جماعتی میٹنگ کو ان مسائل پر اپوزیشن کو اعتماد میں لینے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے حکومت کی قواعد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کے تمام بڑے لیڈروں کو اس میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے بلایا گیا تھا اور بڑی پارٹیوں کے لیڈروں نے حکومت کے ساتھ ان مسائل پر تبادلہ خیال کے دوران اپنی بات رکھی۔

معلوم ہوا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں نے چین کے معاملے میں سفارتی سطح پر رابطہ بڑھانے کی تلقین کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کو تجویز دی کہ کسی بھی صورت میں جنگ جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ کشمیر کے معاملے پر اپوزیشن کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے جہاں جنگجوؤں کے ساتھ کوئی نرمی نہ برتی جائے وہیں تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت شروع کرنے میں پہل کی جائے۔ بھاجپا کو یہ بھی بتایا گیا کہ اپوزیشن نے بات چیت کے لئے جو طریقہ کار طے کرنے کی بات کی تھی اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا جس سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں امرناتھ یاتریوں پر دہشت گردانہ حملے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور اپوزیشن اس معاملے پر حکومت کو پارلیمنٹ میں کٹہرے میں کھڑا کرنے کی حکمت عملی بنا رہا ہے۔ دوسری جانب سکم سے متصل بھوٹان اور چین کی سرحد پر واقع ٹرائی جنکشن علاقے میں ہندوستان اور چین کی فوج کے آمنے سامنے آنے سے علاقے میں کشیدگی بنی ہوئی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اس معاملے پر وہ اپنی حکمت عملی سے اپوزیشن کو واقف کرائے اور آگے کے اقدامات کے بارے میں اسے اعتماد میں لے۔
خبر کا کوڈ : 653414
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش