0
Thursday 11 Jun 2009 10:54

بنوں:فورسز کی زمینی و فضائی کارروائی، 103 جنگجو ہلاک، سوات میں 23 شدت پسند مارے گئے

بنوں:فورسز کی زمینی و فضائی کارروائی، 103 جنگجو ہلاک، سوات میں 23 شدت پسند مارے گئے
بنوں،سوات: بنوں میں سیکیورٹی فورسز نے رزمک کیڈٹ کالج کے اغواء کاروں اور شدت پسندوں کے خلاف زمینی و فضائی کارروائی کرتے ہوئے 103دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے جانی اور بکا خیل میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ کی جس سے متعدد مکانات اور جنگجوؤں کے ٹھکانے تباہ ہوگئے اور 20قبائلی بھی مارے گئے۔ فورسز نے دونوں قبائل کے 100سے زائد افراد کو گرفتار، املاک کو سیل اور 30گاڑیوں کو قبضے میں لے لیا۔ علاقے کے 5پولیس اسٹیشن میں کرفیو بدستور نافذ ہے۔ دوسری جانب سوات اور مالاکنڈ کے دیگر علاقوں میں جاری آپریشن میں پیشرفت جاری ہے تازہ کارروائی میں 23شدت پسند مارے گئے۔ بدھ کو آئی ایس پی آرسے جاری ہونے والے بیان کے مطابق آپریشن میں دو فوجی جوان شہید اور 12زخمی ہوئے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران طالبان کمانڈر ولی اللہ نے خود کو فوج کے حوالے کر دیا۔ میرانشاہ اور رزمک سے 600سے 800 شدت پسند جانی خیل پہنچ گئے ہیں اور جانی خیل پہنچنے والے شدت پسند صوبہ سرحد کے مختلف علاقوں میں حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ فوج نے جانی خیل اور بکا خیل میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور شر پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ آپریشن سے قبل پہلے ضلعی انتظامیہ نے دونوں بڑے قبائل کو بلا کر جرگے میں شرائط پیش کیں جن کے مطابق وہ اپنے علاقے میں حکومتی رٹ کو یقینی بنائیں گے، سکیورٹی فورسز کی با حفاظت روڈ کے اوپر گزرنے کے ذمہ دار ہونگے، علاقے سے شر پسندوں کو نکال باہر کر کے ان کے ٹھکانے تباہ کر دیں گے۔ ضلعی سرحد پر پولیس کا گشت رہے گا اور آنے جانے والے قبائلی راستوں پر سکیورٹی کیلئے چیک پوسٹیں بنائی جائیں گی۔ جرگے میں موجود جانی خیل قوم نے شرائط کے سلسلے میں کوئی جواب نہیں دیا۔ آپریشن کے پہلے روز جانی خیل پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے پمفلٹ گرائے گئے تھے جن میں جانی خیل قبائل کو تنبیہ کی گئی تھی کہ وہ شر پسندوں کو اپنے علاقے سے نکال باہر کر دیں اور نقل مکانی کرتے ہوئے دریوبہ میں بنائے گئے کیمپ میں آ جائیں ۔ سیکیورٹی فورسزکے جوانوں نے بنوں میریاں روڈ، بنوں ہوید روڈ اور بنوں میرانشاہ روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔ ضلع بنوں میں کرفیو کے نفاذ کے بعد تمام بازار سنسان ہو گئے اور سرکاری دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔ آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق 600 سے 800دہشت گردوں کی میران شاہ اور رزمک سے ایف آر بنوں کے علاقے جانی خیل پہنچنے کی اطلاعات ہیں جو صوبہ سرحد کے مختلف علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں ۔

خبر کا کوڈ : 6535
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش