0
Saturday 15 Jul 2017 15:23

فشری مافیا نے راول ڈیم میں زہر ملادیا، 6 ہزار من سے زائد مچھلیاں مر گئیں

فشری مافیا نے راول ڈیم میں زہر ملادیا، 6 ہزار من سے زائد مچھلیاں مر گئیں
اسلام ٹائمز۔ راول ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی لگانے کے بعد فشری مافیا نے پانی میں زہر ملا دیا۔ جس سے چھ ہزار من مچھلیاں مر گئیں۔ گزشتہ روز راول ڈیم کے پانی میں مبینہ طور پر زہر ملانے کا انکشاف ہوا۔ جس کے نتیجے میں مچھلیاں مرنا شروع ہوگئیں ہیں اور اب تک چھ ہزار من مچھلیاں مر چکی ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق راول ڈیم کا پانی راولپنڈی کو بھی سپلائی کیا جاتا ہے۔ واضح رہے انتظامیہ کی جانب سے راول ڈیم سے مچھلیاں پکڑنے پر پابندی عائد کی گئی تھی جبکہ لائف جیکٹس اور کشتی رانی کی مناسب سہولیات نہ ہونے کے سبب جھیل میں کشتی رانی پہ بھی پابندی تھی۔ اس پابندی کے خلاف فشری مافیا نے انتظامیہ اور ٹھیکے دار کو سبق سکھانے کیلئے جھیل میں کیمیکل زہر ملادیا۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں من مچھلیاں مر گئی ہیں، جبکہ جھیل کا پانی بھی مضر صحت ہوچکا ہے۔

محکمہ فشریز کے حکام کا کہنا ہے کہ ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے مافیا کو مچھلیاں پکڑنے سے روکنے پر اس نے ڈیم کے پانی میں زہر ملا دیا۔ حکام کے مطابق راول ڈیم سے پینے کے لیے بھی پانی فراہم کیا جاتا ہے اس لیے پانی میں زہر ملائے جانے کے بعد پینے کا پانی بھی زہریلا ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ ڈیم کا پانی شدید آلودہ ہوچکا ہے جب کہ زہر ملانے سے متعلق حتمی رپورٹ کا انتظار ہے جس کے بعد ہی بتایا جاسکے گاکہ ڈیم میں کس قسم کا زہر ملایا گیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بتایا جا رہا ہے کہ ڈیم میں نیلا تھوتھا ملایا گیا ہے۔ ڈیم میں مبینہ طور پر زہر ملانے کا مقدمہ محکمہ فشریز کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں درج کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان واسا کا کہنا ہے کہ واسا کو پانی زہریلا ہونے کی اطلاع سمال ڈیم آرگنائزیشن دیتا ہے اور راول ڈیم کے پانی میں زہریلے مواد سے متعلق ابھی تک متعلقہ ادارے نے اطلاع نہیں دی۔ ترجمان نے بتایا کہ راول ڈیم سے آنے والے پانی کا روزانہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے، اس پانی میں زہریلے مواد کے شواہد بھی نہیں ملے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اگر اس قسم کی اطلاع ملی تو شہریوں کو فوری مطلع کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 653527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش