0
Sunday 16 Jul 2017 17:36
فوج صرف ملک میں آئین کی عملداری چاہتی ہے

جے آئی ٹی میں شامل پاک فوج کے ارکان نے ایمانداری سے اپنا کام کیا، آٖصف غفور

سی پیک پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے، اسے بھرپور سکیورٹی دیں گے
جے آئی ٹی میں شامل پاک فوج کے ارکان نے ایمانداری سے اپنا کام کیا، آٖصف غفور
اسلام ٹائمز۔ ڈی جی آئی ایس پی آر آصف غفور نے کہا ہے کہ سیاسی باتیں صرف سیاسی دائرہ کار میں ہوتی ہیں۔ پاک فوج صرف ملک کے دفاع کیلئے کام کر رہی ہے، یہ کہنا کہ پاک فوج کسی سازش کا حصہ ہے، یہ سوال ہی بے معنی ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ پاناما کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم سے بنائی گئی تھی، پاک فوج کا اس سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔ جے آئی ٹی میں شامل پاک فوج کے ارکان نے ایمانداری سے اپنا کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوج صرف ملک میں آئین کی عملداری چاہتی ہے، ہم صرف وہ کام کر رہے ہیں جو پاکستان کی سکیورٹی اور امن و استحکام کیلئے انتہائی ضروری ہے۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کرتے ہوئے پاک فوج نے خیبر ایجنسی کے علاقے راجگال میں آپریشن خیبر 4 کا آغاز کر دیا ہے۔ آپریشن کا مقصد سرحد پار موجود داعش کو پاکستانی علاقوں میں کارروائیوں سے روکنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ داعش کا بطور تنظیم پاکستان میں کوئی وجود نہیں ہے، تاہم راجگال کے افغانستان کے منسلک علاقے میں داعش کی موجودگی بڑھتی جا رہی تھی جبکہ پارا چنار واقعے میں گرفتار افراد کے داعش سے رابطے کے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ردالفساد کے تحت سندھ میں 522 دہشت گردوں نے ہتھیار ڈالے، کئی دہشت گردوں کو گرفتار کرکے مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کلبھوشن نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کی ہے، کلبھوشن کی رحم کی اپیل پر فیصلہ میرٹ پر کیا جائے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان سے منسلک سرحد پر باڑ لگائی جائے گی، جس کا مقصد بارڈر مینیجمنٹ کو بہتر اور محفوظ کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایل او سی پر صورتحال کچھ عرصے میں کافی گرم رہی ہے، پاک فوج ایل او سی پر بھارتی فائرنگ کا موثر جواب دیتی ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایپکس کمیٹی اجلاس میں آرمی چیف گئے، کراچی آپریشن پر نظرثانی کی گئی اور آپریشن کے نتیجے میں کراچی میں بہتری آئی۔ کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں 98 فیصد اور ٹارگٹ کلنگ میں 97 فیصد کمی آئی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کسی بھی سیاسی سوال کے جواب سے گریز کیا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں کئی اداروں نے کردار ادا کیا، ریمنڈ ڈیوس سفارتی استثناء کے تحت واپس گیا، یہ کہنا کہ فوج سازش کا حصہ ہے، اس سوال کا جواب دینا بھی نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ داعش افغانستان میں مضبوط ہو رہی ہے، افغانستان میں امن پاکستان کی سب سے زیادہ خواہش ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج آئین کی عملداری چاہتی ہے، ملک کی سلامتی کے لئے ہر ضروری اقدام کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے، اسے بھرپور سکیورٹی دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 653839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش