0
Thursday 20 Jul 2017 11:56

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اپنے عہدے سے مستفی ہو جائیں، سید محمد رضا

وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اپنے عہدے سے مستفی ہو جائیں، سید محمد رضا
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء و رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے کہا ہے کہ مستونگ کا واقعہ ہمارے مقتدر حلقوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی و صوبائی حکومت پر ایک ایسا سوالیہ نشان ہے، جسکا جواب ہم نے اور پاکستان بھر کے مظلوم عوام نے بار بار طلب کیا ہے۔ لیکن جواب تو درکنار اشک شوئی کیلئے بھی ان میں سے کسی کے پاس مظلوم عوام کی داد رسی کیلئے بالکل ہی وقت نہیں۔ تواتر کیساتھ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پولیس کو نشانہ بنائے جانے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ جس سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آتی۔ گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اسکے گرد و نواح میں شیعہ ہزارہ قوم کی ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا، اس میں بعض خلیجی ممالک خصوصاً سعودی عرب کے اسرائیل پرست اور امریکہ پرست افکار کا بڑا عمل دخل رہا ہے۔ اب بظاہر داعش کے خلاف بنائے گئے مسلم ممالک کے اتحاد کا مقصد صرف اور صرف داعش کو پروان چھڑانا اور شام و عراق سے بری طرح پٹنے کے بعد اسکو اس خطے میں لاکر بسانے کی کوششیں شروع ہوچکی ہیں۔ جہاں تک نواز حکومت کا تعلق ہے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پہلے ہی دن سے انہیں عوام سے زیادہ اپنی حکومت بچانے کی فکر لاحق رہی ہے۔ اب بھی ملک بھر میں خصوصاً کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں معصوم عوام کے قتل عام سے حکومت بالکل بیگانہ نظر آتی ہے۔ جسکی واضح مثال کوئٹہ، پارا چنار اور کراچی میں شہید ہونے والوں کے جنازوں پر حکومت کی طرف سے کسی ایک شخص کے شرکت نہ کرنے کی ہے اور نہ ہی لواحقین سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کی زحمت کی جاتی ہے۔

ایم ڈبلیو ایم رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا کا مزید کہنا تھا کہ پارا چنار 100 سے زائد افراد کی شہادت کے بعد دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوا تو حکومت کی طرف سے روایتی بے حسی جاری رہی۔ مجبوراً وہاں کی عوام کو آرمی چیف سے مذکرات کا مطالبہ کرنا پڑے۔ بلوچستان میں پاکستان کی اقتصادی ترقی کے دشمن کالعدم شدت پسند ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہیں۔ بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہیں۔ دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے۔ ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ اب یہ سارے دہشتگرد گروہ داعش کے جھنڈے تلے منظم ہوکر پاکستان کو اپنی آماجگاہ بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ ہر سانحے کے بعد باقاعدہ طور پر داعش واقعے کی ذمہ داری نہ صرف قبول کرتی ہے، بلکہ آئندہ بھی اسی طرح کے حملوں کی دھمکیاں دیتی ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی اگر عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے یا پھر وزیر داخلہ کے پاس اختیارات نہیں ہے تو اپنے عہدہ سے مستفی ہوجائیں۔ ہم سانحہ مستونگ میں ملک دشمن دہشتگردوں کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ ان شاء اللہ ہمارے ان شہداء کا پاکیزہ لہو وطن سے دہشتگردوں کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ ہم شہداء کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 654673
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش