0
Thursday 27 Jul 2017 18:34

’’آگ لگی ہے بستی میں، سندھ اسمبلی ہے مستی میں‘‘

’’آگ لگی ہے بستی میں، سندھ اسمبلی ہے مستی میں‘‘
اسلام ٹائمز۔ رکن سندھ اسمبلی صابر قائم خانی نے بھنگ کی تعریف میں آسمان و زمین کے قلابے ملاتے ہوئے اسے ’’صوفی بوٹی‘‘ قرار دیا اور فرمایا کہ صوفی بھنگ کو نشہ نہیں بلکہ سکون کی جڑی بوٹی قرار دیتے ہیں۔ موصوف رکن اسمبلی نے اس خواہش کا بھی برملا اظہار کیا کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ بھنگ پی کر ضرور دیکھیں گے، لیکن یہ ساری گفتگو وہ گلی کوچے یا بازار میں نہیں کر رہے تھے بلکہ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر آغا سراج درانی اور ممبر سندھ اسمبلی اور ایم کیو ایم رہنماء صابر قائم خانی کے درمیان بھنگ اور نشے کی دیگر اقسام پر دلچسپ جملوں اور تبصروں نے اسمبلی کو عوامی مسائل پر سنجیدہ گفتگو کے پلیٹ فارم کے بجائے عوامی ٹیکس پر چلنے والی ’’وی وی آئی پی تفریح گاہ‘‘ میں تبدیل کر دیا۔ یہ گفتگو سُن کر ایسا لگتا ہے کہ جیسے سندھ کے تمام مسائل ختم ہوگئے ہیں، اسی لئے آج ہونے والے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مسائل کے بجائے اسپیکر سندھ اسمبلی اور صابر قائم خانی کے درمیان بھنگ اور نشے کی دیگر اقسام پر دلچسپ تبصروں اور جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا۔

رکن اسمبلی صابر قائم خانی نے بھنگ کو صوفی بوٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوفی بھنگ کو نشہ نہیں بلکہ سکون کی جڑی بوٹی قرار دیتے ہیں، اب تو بھنگ کے پیڑ بن گئے ہیں، اسلام آباد میں جنگلی بھنگ بہت لگی ہوئی ہے، وہاں بھنگ کی بے شمار نسل ہوتی ہے۔ ان کے تبصرے پر اسپکیر سندھ اسمبلی نے پوچھا کہ کیا آپ نے کبھی بھنگ پی ہے، جس پر صابر قائم خانی نے جواب دیا کہ نہیں میں نے کبھی بھنگ نہیں پی، کبھی موقع ہی نہیں ملا، تاہم اگر موقع ملا تو دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی نعیم کھرل کا کہنا تھا کہ پی ایم ایف ایل کون سا نشہ ہے، اس طرح کے ناموں کی تو سیاسی پارٹیاں ہوتی ہیں، جس پر پی پی پی کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے وزیر مکیش چاولہ نے کہا کہ یہ کوئی پارٹی نہیں ہے۔ شاید جمہوریت کا حسن یہی ہے کہ منتخب ارکانِ اسمبلی ایوان میں کھڑے ہو کر بھنگ پر آزادانہ گفتگو کر سکتے ہیں، جبکہ عوامی مسائل کو بڑے آرام سے پسِ پشت ڈال سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 656672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش