0
Saturday 29 Jul 2017 23:59

مٹھائی تقسیم کرنے والے کسی خوش فہمی میں نہ رہیں، ابھی تو آغاز ہوا ہے، قاری عثمان

مٹھائی تقسیم کرنے والے کسی خوش فہمی میں نہ رہیں، ابھی تو آغاز ہوا ہے، قاری عثمان
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام سندھ کے نائب امیر قاری محمد عثمان نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے آج تک کوئی بھی وزیراعظم 5 سال پورے نہ کر سکا، اس سوال کا جواب قوم کو دینا ہوگا، مٹھائی تقسیم کرنے والے کسی خوش فہمی میں نہ رہیں، ابھی تو آغاز ہوا ہے، انجام کا انتظار کرنا ہوگا، کرپشن کے بادشاہوں کا ابھی احتساب ہونا ہے، زیر سماعت کیسز کے فیصلے آنے سے پہلے کی مٹھائی زہریلے سانپ کے ڈسنے سے زیادہ خطرناک ثابت ہوگی۔ اپنے ایک بیان میں قاری عثمان نے کہا کہ اگر احتساب کے دروازے شریف فیملی پر بند کر دیئے گئے تو پھر یہ احتساب نہیں کوئی اور ایجنڈا ہوگا، قیام پاکستان سے آج تک تمام حکمرانوں کا بلاتفریق رنگ و نسل اور سویلین و غیر سویلین سب کا احتساب کرنا چاہئے، تاکہ جمہوری اور غیر جمہوری تمام حکمرانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاکھڑا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مٹھائیاں تقسیم کر رہے ہیں، وہ نہ صرف احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، بلکہ اس چھچھورے پن کا سیاست سے دور دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔

قاری عثمان نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک ایسا سوال اٹھایا گیا ہے یا پیدا کیا گیا ہے، جس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پہلی بار ملک جب اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کیلئے سی پیک جیسے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی منصوبے پر کام شروع کر رہا ہے، عین اس وقت اسے سیاسی بحران کا شکار بنا دیا گیا ہے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو ہمیشہ قربان کرنے کیلئے نظریہ ضرورت جیسے تیز دہار آلے کو استعمال کر دیا جاتا ہے، جس کا بہرحال روز اول سے نشانہ وزرائے اعظم ہی ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوائے علماء کرام کے آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر کوئی بھی پورا نہیں اترتا، جبکہ مٹھائی کھانے اور کھلانے والے نام نہاد لیڈروں کی رنگین زندگی کی داستانیں دنیا بھر میں پاکستان کے ملی اور قومی تشخص پر بدنما داغ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا کوئی ایسا حق و انصاف کا علمبردار ہوگا، جو دختران اسلام کی عزت و آبرو پر ہاتھ ڈالنے والوں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لا کھڑا کرے۔
خبر کا کوڈ : 657188
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش