0
Monday 31 Jul 2017 12:30

پی ٹی آئی کا قومی وطن سے اتحاد ختم کرنیکا اعلان

پی ٹی آئی کا قومی وطن سے اتحاد ختم کرنیکا اعلان
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اتحادی جماعت قومی وطن پارٹی سے راہیں جدا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسلام آباد میں صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ صوبے میں قومی وطن پارٹی کے ساتھ نیک نیتی سے اتحاد کیا گیا تھا، لیکن قومی وطن پارٹی نے پاناما کے معاملے پر پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دیا اور دیگر کئی معاملات میں بھی سوچ میں تضاد سامنے آیا، جس کے باعث پارٹی مشاورت سے اتحاد کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انکا کہنا تھا کہ قومی وطن پارٹی کے رویئے پر پارٹی کارکن اور صوبے کے عوام تذبذب کا شکار تھے، اس لئے صرف اقتدار کی خاطر قومی وطن پارٹی کے ساتھ اکٹھے نہیں رہ سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر قومی وطن پارٹی پاناما کے معاملے پر پی ٹی آئی کا ساتھ دیتی تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا۔ پریس کانفرنس میں اتحادی جماعت کے الگ ہونے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے حوالے سے پی ٹی آئی کے صوبائی رکن اسمبلی نے کہا کہ قومی وطن پارٹی سے علیحدگی کے حوالے سے قانونی اور آئینی طریقہ کار موجود ہے، جس پر وزیراعلٰی عمل کریں گے۔ شاہ فرمان نے کہا کہ صوبے میں کرپشن کے خاتمے کے لئے اینٹی کرپشن یونٹ سے متعلق قانون میں تین ترامیم کی گئی ہیں جبکہ صوبائی احتساب کمیشن میں بھی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں وزراء پر قانونی طور پر کاروبار کرنے پر پابندی عائد ہے۔ صوبے میں چلنے والی ڈولی لفٹس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ڈولی لفٹیں نجی طور پر چلائی جا رہی ہیں، تاہم ان کی چھان بین کی جا رہی ہے۔

اس موقع پر علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے جماعت کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے احتساب کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا باضابطہ اعلان عمران خان جلد کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ احتساب کمیٹی پارٹی کارکنوں اور رہنماؤں سمیت تنظیمی ذمہ داروں کا احتساب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اپنے منشور پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، جبکہ عمران خان کے پی حکومت کو کرپشن سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کی طرف سے اتحاد کے خاتمہ کے اعلان کے بعد قومی وطن پارٹی بھی اتحاد ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت سے مستعفی ہوگئی ہے، پارٹی کے دونوں وزراء اور معاونین خصوصی کے استعفٰی وزیراعلٰی کے بجائے براہ راست گورنر کو بھجوا دیئے گئے ہیں، سکندر شیرپاؤ دوسری بار مستعفی ہوئے ہیں، قومی وطن پارٹی کا اعلٰی سطحی اجلاس مرکزی چیئرمین کی صدارت میں ہوا، جس میں مرکزی اور صوبائی کابینہ کے اراکین کے علاوہ زونل سربراہان اور اراکین اسمبلی نے شرکت کی، اجلاس میں شرکاء کی اکثریت کی رائے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرنے کی صورت میں سامنے آئی اور متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ پارٹی فی الفور صوبائی حکومت سے علیحدگی اختیار کرے گی، جس کے بعد سینیئر وزیر سکندر شیرپاؤ، وزیر معدنیات انیسہ زیب، معاونین خصوصی برائے فنی تعلیم و صنعت ارشد عمر زئی اور عبدالکریم خان نے تحریری استعفے مرکزی قیادت کے حوالے کر دیئے، اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ استعفے وزیراعلٰی کو بھجوانے کے بجائے براہ راست گورنر کو بھجوائے جائیں، جسکے بعد تمام استعفے گورنر ہاؤس بھجوا دیئے گئے، سکندر شیرپاؤ اس سے قبل نومبر 2013ء میں بھی اتحاد ٹوٹنے کے بعد مستعفی ہوئے تھے۔
خبر کا کوڈ : 657519
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش