0
Monday 31 Jul 2017 23:59

عمران خان سب سے پہلے اپنے احتساب کی بات کریں، سینیٹر عاجز دھامراہ

عمران خان سب سے پہلے اپنے احتساب کی بات کریں، سینیٹر عاجز دھامراہ
اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات سینیٹر عاجز دھامراہ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خطاب میں آصف علی زرداری کے حوالے سے الزامات لگانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ہمیشہ اپنی انا اور ضد کے گھوڑے پر سوار ہو کر پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہیں، جلسہ سے خطاب کے دوران بھی انہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کی ہے، لیکن وہ بھول گئے ہیں کہ اگر ملکی تاریخ میں کسی پارٹی کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے یا کسی ایک پارٹی کا کٹھن سے کٹھن احتساب کیا گیا ہے، تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔ اپنے بیان میں سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ عمران خان یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ جس آصف زرداری کا وہ نام لے رہے ہیں، ان کو بغیر کسی ثبوتوں کے جیلوں میں ڈالا گیا، تمام کیسز اور ریفرنسز کا کوئی ثبوت نہ مل سکا، ہم تو کہتے ہیں کہ آصف زرداری کو بلا کسی ثبوت کے 11 سال جیل میں رکھنے کا حساب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت پہلی باری بھگت چکی ہے، لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

عاجز دھامراہ نے کہا کہ ملک میں سب کیلئے ایک جیسا احتساب کرنے کیلئے ایک بل سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے، عمران خان اس بل کو قومی اسمبلی سے منظور کروانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خود کو صاف شفاف رہنماء سمجھتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے احتساب کا مطالبہ کیوں نہیں کرتے، وہ الیکشن کمیشن میں بیرونی فنڈنگ میں غبن پر کیوں جواب نہیں دیتے ہیں، وہ سپریم کورٹ میں اپنا منی ٹریل کیوں آگے پیچھے کر رہے ہیں، وہ سب سے پہلے تو اپنے احتساب کی بات کریں، آج عمران خان کو چاہیے کہ وہ اداروں سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کیس دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کریں۔ سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ عمران خان ہمیں دھمکیاں دے رہیں، لیکن نہ وہ اس ملک کے وزیراعظم ہیں اور نہ ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہیں، نہ ہی کسی ادارے کے سربراہ، جو وہ خود اپنی مرضی سے کسی کا احتساب کریں گے، اس طرح تو آمروں نے اپنی مرضی کا احتساب کیا، نواز شریف نے بھی اپنی مرضی کا احتساب کیا، ان کے باس مشرف نے بھی مرضی کا احتساب کیا، اب عمران خان بھی یہ شوق پورا کرلیں۔




اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات سینیٹر عاجز دھامراہ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خطاب میں آصف علی زرداری کے حوالے سے الزامات لگانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ہمیشہ اپنی انا اور ضد کے گھوڑے پر سوار ہو کر پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہیں، جلسہ سے خطاب کے دوران بھی انہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کی ہے، لیکن وہ بھول گئے ہیں کہ اگر ملکی تاریخ میں کسی پارٹی کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے یا کسی ایک پارٹی کا کٹھن سے کٹھن احتساب کیا گیا ہے، تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔ اپنے بیان میں سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ عمران خان یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ جس آصف زرداری کا وہ نام لے رہے ہیں، ان کو بغیر کسی ثبوتوں کے جیلوں میں ڈالا گیا، تمام کیسز اور ریفرنسز کا کوئی ثبوت نہ مل سکا، ہم تو کہتے ہیں کہ آصف زرداری کو بلا کسی ثبوت کے 11 سال جیل میں رکھنے کا حساب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت پہلی باری بھگت چکی ہے، لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

عاجز دھامراہ نے کہا کہ ملک میں سب کیلئے ایک جیسا احتساب کرنے کیلئے ایک بل سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے، عمران خان اس بل کو قومی اسیمبلی سے منظور کروانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خود کو صاف شفاف رہنماء سمجھتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے احتساب کا مطالبہ کیوں نہیں کرتے، وہ الیکشن کمیشن میں بیرونی فنڈنگ میں غبن پر کیوں جواب نہیں دیتے ہیں، وہ سپریم کورٹ میں اپنا منی ٹریل کیوں آگے پیچھے کر رہے ہیں، وہ سب سے پہلے تو اپنے احتساب کی بات کریں، آج عمران خان کو چاہیے کہ وہ اداروں سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کیس دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کریں۔ سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ عمران خان ہمیں دھمکیاں دے رہیں، لیکن نہ وہ اس ملک کے وزیراعظم ہیں اور نہ ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہیں، نہ ہی کسی ادارے کے سربراہ، جو وہ خود اپنی مرضی سے کسی کا احتساب کریں گے، اس طرح تو آمروں نے اپنی مرضی کا احتساب کیا، نواز شریف نے بھی اپنی مرضی کا احتساب کیا، ان کے باس مشرف نے بھی مرضی کا احتساب کیا، اب عمران خان بھی یہ شوق پورا کرلیں۔

اسلام ٹائمز۔ پیپلز پارٹی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات سینیٹر عاجز دھامراہ نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے خطاب میں آصف علی زرداری کے حوالے سے الزامات لگانے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ہمیشہ اپنی انا اور ضد کے گھوڑے پر سوار ہو کر پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہیں، جلسہ سے خطاب کے دوران بھی انہوں نے پیپلز پارٹی پر تنقید کی ہے، لیکن وہ بھول گئے ہیں کہ اگر ملکی تاریخ میں کسی پارٹی کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے یا کسی ایک پارٹی کا کٹھن سے کٹھن احتساب کیا گیا ہے، تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی ہے۔ اپنے بیان میں سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ عمران خان یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ جس آصف زرداری کا وہ نام لے رہے ہیں، ان کو بغیر کسی ثبوتوں کے جیلوں میں ڈالا گیا، تمام کیسز اور ریفرنسز کا کوئی ثبوت نہ مل سکا، ہم تو کہتے ہیں کہ آصف زرداری کو بلا کسی ثبوت کے 11 سال جیل میں رکھنے کا حساب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت پہلی باری بھگت چکی ہے، لیکن اس کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے۔

عاجز دھامراہ نے کہا کہ ملک میں سب کیلئے ایک جیسا احتساب کرنے کیلئے ایک بل سینیٹ سے منظور ہو چکا ہے، عمران خان اس بل کو قومی اسیمبلی سے منظور کروانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خود کو صاف شفاف رہنماء سمجھتے ہیں تو سب سے پہلے اپنے احتساب کا مطالبہ کیوں نہیں کرتے، وہ الیکشن کمیشن میں بیرونی فنڈنگ میں غبن پر کیوں جواب نہیں دیتے ہیں، وہ سپریم کورٹ میں اپنا منی ٹریل کیوں آگے پیچھے کر رہے ہیں، وہ سب سے پہلے تو اپنے احتساب کی بات کریں، آج عمران خان کو چاہیے کہ وہ اداروں سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کا کیس دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کریں۔ سینیٹر عاجز دھامراہ نے کہا کہ عمران خان ہمیں دھمکیاں دے رہیں، لیکن نہ وہ اس ملک کے وزیراعظم ہیں اور نہ ہی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہیں، نہ ہی کسی ادارے کے سربراہ، جو وہ خود اپنی مرضی سے کسی کا احتساب کریں گے، اس طرح تو آمروں نے اپنی مرضی کا احتساب کیا، نواز شریف نے بھی اپنی مرضی کا احتساب کیا، ان کے باس مشرف نے بھی مرضی کا احتساب کیا، اب عمران خان بھی یہ شوق پورا کرلیں۔
خبر کا کوڈ : 657598
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش