0
Tuesday 1 Aug 2017 09:54

بلوچستان میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری، صوبے بھر میں پیٹرول غائب

بلوچستان میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال جاری، صوبے بھر میں پیٹرول غائب
اسلام ٹائمز۔ آل پاکستان ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کراچی سے سرکاری و نجی کمپنیوں کیلئے تیل لیکر آنیوالے آئل ٹینکرز کو کوئٹہ میں داخل ہوتے وقت لکپاس چیک پوسٹ پر تعینات اہلکاروں کے مبینہ برے سلوک کے خلاف احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے۔ کراچی سے پٹرول اور ڈیزل لیکر کوئٹہ آنیوالے دو سو کے قریب آئل ٹینکرز کو لکپاس کے قریب مستونگ کے علاقے سورگز کے قریب ہوٹلوں اور پٹرول پمپس پر کھڑا کر دیا گیا ہے۔ تین دنوں سے کوئی بھی ٹینکرز کوئٹہ میں داخل نہیں ہوا۔ کوئٹہ کو تقریباً دس لاکھ لیٹر سے زائد روزانہ پٹرول سپلائی کیا جاتا ہے، جو گذشتہ تین دنوں سے نہیں کی گئی، جسکی وجہ سے صوبائی دارالحکومت میں پٹرول اور ڈیزل کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ تیل کی عدم موجودگی کے باعث شہر کے بیشتر پٹرول پمپس بند ہوگئے۔ تیل کی قلت کے باعث ایرانی سمگل شدہ تیل فروخت کرنیوالے منی پیٹرول پمپس مالکان کی چاندی ہوگئی اور عوام کی مشکلات اور مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پٹرول ایک سو بیس روپے سے لیکر دو سو روپے فی لیٹر تک فروخت کرکے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے۔ آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین میر یوسف شاہوانی اور پی ایس او کے اعلٰی عہدیداران کوئٹہ پہنچ گئے۔ اس سے قبل انہوں نے حب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام لگایا کہ بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے ٹینکرز ڈرائیورز اور مالکان کو بے جا تنگ کرکے بھتہ وصول کیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 657700
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش