0
Thursday 3 Aug 2017 20:15
غیر ملکی طاقتوں کی نظر سی پیک پر بھی ہے

کوئی ادارہ یہ نہ سوچے طاقت کہ زور پر سب کچھ منوا لیا جائیگا، مولانا فضل الرحمٰن

بیرونی سازشیں پانامہ جیسے معاملے کو طول دیکر پاکستان کو بھی افغانستان بنانا چاہتی ہیں
کوئی ادارہ یہ نہ سوچے طاقت کہ زور پر سب کچھ منوا لیا جائیگا، مولانا فضل الرحمٰن
اسلام ٹائمز۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایک ادارہ دوسرے ادارے کو کمزور کرنا چاہتا ہے، کوئی ادارہ اب یہ نہ سوچے کہ طاقت کے زور پر سب کچھ منوا لیا جائے گا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آج ہمارے ہاں کرپشن کا ہنگامہ ہے، اس نے لوٹا اس نے لوٹا، یہ چور وہ چور، ہمارا ماحول ایک اخلاقی گراوٹ کا شکار ہوگیا ہے، پارلیمنٹ کے لوگ ایک دوسرے کو چور اور کرپٹ کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب خود بخود نہیں ہو رہا، اس کی آبیاری بین الاقوامی سطح پر ہو رہی ہے، لیکن ہم ایک دوسرے کو عریاں کرنے کے چکر میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا جہاں کی سازشیں امریکہ میں ہی ہوا کرتی ہیں، پانامہ امریکہ کے زیرِ اثر ملک ہے اور پاکستان پانامہ کیس کی نذر ہوگیا۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پانامہ میں ایک مسئلہ ہوا اور وہاں سے ہمیں دبوچ لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی مالیاتی کرپشن کی بات کر رہا ہے تو کوئی اخلاقی کرپشن کی بات کر رہا ہے، سیاستدان اکیلے کبھی بھی کرپشن نہیں کرسکتا، جب تک بیورو کریسی اسے کرپشن کا ماحول فراہم نہ کرے، اسٹیبلشمنٹ اور بیورو کریسی کے ماحول بنائے بغیر سیاست دان کرپشن کر ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایک ادارہ دوسرے ادارے کو کمزور کرنا چاہتا ہے، کوئی ادارہ اب یہ نہ سوچے طاقت کے زور پر سب کچھ منوا لیا جائے گا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ چین ایک نئے اقتصادی ویژن کے ساتھ متعارف ہو رہا ہے، غیر ملکی طاقتوں کی نظر سی پیک پر بھی ہے، چین کی اقتصادی پالیسی کے فروغ کیلئے زینہ بنیں گے تو آپ نشانے پر آئینگے اور آپ نشانے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ نظر آرہا ہے وہ بظاہر تو اندرونی لگتا ہے، لیکن ہو بیرونی سازش کے تحت رہا ہے، سوچنا ہے کہ ملک کو بحران سے کیسے نکالیں۔ مولانا فضل الرحمٰن نے مزید کہا کہ کشمیری عوام آزادی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے جبکہ بھارتی نہتے کشمیریوں پر اشتعال انگیزی کر کے پورے خطے پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے، بھارت چاہتا ہے پاکستان ترقی نہ کرے۔ آج امت کو مسائل سے نکلنے کے لئے اتحاد کی ضرورت ہے، ہمیں اور مسلم پڑوسی ممالک کو مضبوط ہونا پڑے گا، تاکہ بیرونی سازشوں کا مقابلہ کیا جا سکے، افغانستان میں عدم استحکام امریکی مداخلت کی وجہ سے آیا جبکہ اب بیرونی سازشیں پانامہ جیسے معاملے کو طول دیکر پاکستان کو بھی افغانستان بنانا چاہتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 658386
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش