0
Monday 7 Aug 2017 18:35

کراچی میں گرین لائن بس منصوبے کا دوسرا مرحلہ تاخیر کا شکار

کراچی میں گرین لائن بس منصوبے کا دوسرا مرحلہ تاخیر کا شکار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت کا گرین لائن بس منصوبے کا دوسرا مرحلہ سول سوسائٹی کے اعتراضات اور دیگر مسائل کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوگیا ہے، تاہم منصوبہ مقررہ مدت دسمبر میں مکمل نہیں ہوسکے گا۔ وفاقی حکومت کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل حل کرنے کے لئے بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے تحت گرین لائن بس منصوبہ تعمیر کررہی ہے، یہ منصوبہ وفاقی حکومت کے ادارہ کراچی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کی زیر نگرانی تعمیر ہورہا ہے، گرین لائن بس منصوبہ دو مراحل میں تعمیر کیا جارہا ہے، منصوبہ کا پہلا مرحلہ سرجانی ٹاؤن تا گرومندر کا آغاز جنوری 2016ء میں ہوا تھا، اب تک اس کا 65 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ دوسرے مرحلے کے تحت گرومندر تا نمائش چورنگی انڈر پاس اور تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک نزد جامع کلاتھ مارکیٹ بالائی گذرگاہ پر تعمیراتی کام رواں سال 25 مئی سے شروع کرنا تھا، تاہم سول سوسائٹی کے اعتراضات کی وجہ سے تعمیراتی کام کا آغاز نہیں ہوسکا۔ ذرائع نے بتایا کہ سول سوسائٹی کی جانب سے وفاقی حکومت کے متعلقہ اداروں میں تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک بالائی گذرگاہ کی تعمیر اور کوریڈور کے راستے میں آنے والی تاریخی عمارتوں کو نقصانات کے حوالے سے اعتراضات جمع کرائے گئے۔

سول سوسائٹی کا کہنا تھا کہ یہاں بالائی گذرگاہ تعمیر کردی گئی تو یہ مزار قائد کے بصری نظارہ کی خلاف ورزی ہوگی اور شہری ایم اے جناح روڈ سے مزار قائد کو نہیں دیکھ سکیں گے۔ متعلقہ افسران نے بتایا کہ سول سوسائٹی کے تمام اعتراضات دور کردیئے گئے ہیں، اس ضمن میں سول سوسائٹی کے اراکین کے ساتھ کئی اجلاس ہوئے، انہیں منصوبے کی تمام بریفنگ دیکر مطمئن کردیا گیا ہے۔ متعلقہ افسران نے کہا کہ گرین لائن بس منصوبہ کے دونوں مراحل کو رواں سال دسمبر میں مکمل کیا جانا ہے تاہم ان اعتراضات کی وجہ سے دوسرے مرحلے کا تعمیراتی کام بروقت شروع نہیں ہوسکا، اب یہ منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل نہیں ہوسکے گا۔ کراچی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے جنرل منیجر زبیر چنہ نے میڈیا کو بتایا کہ قائداعظم منیجمنٹ بورڈ اور سول سوسائٹی کے اراکین کو منصوبہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی، انہیں بتایا گیا کہ مزار قائد سے 1.2 کلومیٹر دور بالائی گذرگاہ تعمیر کی جارہی ہے جو مزار قائد کے حوالے تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

علاوہ ازیں کوریڈور کے راستے میں دیگر تاریخی عمارتوں کو تعمیرات کے دوران نقصان نہیں پہنچے گا، منصوبے کی تعمیرات سڑک کے درمیان میں ہونگی، تعمیرات کے دوران گڑھا نہیں کیا جائیگا بلکہ پائلنگ کی جائیگی جس سے تاریخی عمارت کو نقصان پہچنے کا اندیشہ نہیں، بالفرض محال اگر کوئی نقصان پہنچا تو بین الاقوانی طرز پر آرکیٹیکچر کی مدد سے تاریخی عمارت کی مرمت کردی جائیگی، اس ضمن میں ڈھائی کروڑ روپے مختص کئے جاچکے ہیں۔ زبیر چنہ نے کہا کہ تمام اعتراضات دور کردیئے گئے ہیں، گرومندر تا نمائش انڈر پاس کی تعمیرات کا کام آئندہ ہفتے شروع کردیا جائے گا، تاج میڈیکل کمپلیکس تا میونسپل پارک بالائی گذرگاہ کی تعمیر میں کچھ ٹینڈر مسائل آگئے تھے جو حل کرلئے گئے ہیں، اس کیلئے دوبارہ ٹینڈر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ یہ منصوبہ بروقت دسمبر میں مکمل کرلیا جائے، تاہم منصوبے کی تکمیل میں ایک سے دو ماہ تاخیر متوقع ہے۔
خبر کا کوڈ : 659308
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش