0
Wednesday 9 Aug 2017 10:52

جن وکلاء نے ایک آمر کا بستر گول کیا، انکو 8 اگست کے دن سزاء ملی، سردار اختر مینگل

جن وکلاء نے ایک آمر کا بستر گول کیا، انکو 8 اگست کے دن سزاء ملی، سردار اختر مینگل
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے چئیرمین سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ابتداء ہی خون آلود ہوں تو اختتام کیا ہوگی۔ کاش آج ہم تعزیتی ریفرنس پریس کلب کوئٹہ کی بجائے مالی باغ یا نواب نوروز اسٹیڈیم میں جلسے کی شکل میں کرتے تو ہم ان شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے۔ شہداء کی یاد میں جلسہ بھی نہیں کرسکتے اور فاتحہ خوانی کے لئے بھی سرکار کے اجازت ناموں کے محتاج بنا دیئے گئے ہیں۔ حالات اچھے ہو یا برے اب ہمیں مقابلہ کرنا ہوگا۔ 8 اگست کو ایک سنگت یا عسکر خان ہم سے جدا نہیں ہوئے۔ بلکہ ہم نے ہزاروں سنگت اور عسکر خان کھو دیئے۔ ایک سال گزرنے کے باوجود انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ چمن سے لے کر جیونی تک ہم ماتم کر رہے ہیں۔ افسوس کہ یہاں کے حکمران آج بھی جشن آزادی میں مصروف ہے۔ آزادی کا مزہ چکا نہیں تو انہیں معلوم نہیں کہ آزادی کیا ہوتی ہے۔ اسرائیلوں کے ہاتھوں جب فلسطینوں کا قتل عام ہوا تو عرب ممالک میں فلسطینوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی خاطر اپنی جشن کو ملتوی کر دیا۔ کیونکہ عرب فلسطینوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔ حکمرانوں نے ابھی تک بھائی بلکہ غلام تک تسلیم نہیں کیا۔ ہمارے مائیں بہنیں سڑکوں پر احتجاج کے لئے نکلتے ہیں۔ مگر لاہور اور ملتان سے فنکار آتے ہیں اور جشن مناتے ہیں۔ جن وکلاء نے عدلیہ کی بحالی کیلئے جدوجہد کی اور ایک آمر کا بسترہ گو ل کر دیا، اس کی سزا سانحہ 8 اگست میں وکلاء کو ملی۔ فائدہ ان لوگوں کو ملا جنہوں نے شروع دن سے ملک کے تباہی وبربادی میں کردار ادا کیا۔ اس ملک کے 70 سال میں بہت سے کمیشن اور ٹربیونل بنائے گئے۔ مگر کسی بھی واقعہ کو منظر عام پر نہیں لایا گیا۔ ملک دولخت ہوا، جو کمیشن کی رپورٹ اس دور میں بنائی گئی ان کو شائع کرتے بھی یہ لوگ شرماتے ہیں۔ سانحہ 8 اگست اور سانحہ توتک کی رپورٹ شائع کرنے سے بھی یہ لوگ شرماتے ہیں۔ جو لوگ سانحہ 8 اگست کے سلسلے میں اپنے شہداء سے اظہار یکجہتی کے لئے شٹرڈاؤن ہڑتال کو برداشت نہیں کر سکتے، یہ شٹرڈاؤن ہڑتال آپ لوگوں کے خلاف نہیں۔ بلکہ ان دہشتگردوں کے خلاف ہے جنہوں نے سانحہ 8 اگست میں اپنا کردار ادا کیا۔ میں اقتدار کا نہیں اختیارات کا بھوکا ہوں۔ اقتدار کے بھوکوں کی لائن زرغون روڈ پر لگی ہوئی ہیں۔ اختیارات کے بغیر نہ ملک چل سکتا ہے اور نہ ہی خوشحالی آئے گی۔
خبر کا کوڈ : 659689
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش