0
Sunday 13 Aug 2017 12:30

خیبر پختونحوا تمام صوبوں سے زیادہ محفوظ صوبہ بن گیا، سی ٹی ڈی

خیبر پختونحوا تمام صوبوں سے زیادہ محفوظ صوبہ بن گیا، سی ٹی ڈی
اسلام ٹائمز۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے گذشتہ 7 ماہ کی جائزہ رپورٹ برائے سال 2017ء جاری کردی۔ موجودہ حالات میں جرائم، سکیورٹی اور دہشت گردی کے لحاظ سے خیبر پختونحوا تمام صوبوں سے زیادہ محفوظ صوبہ بن گیا۔ رپورٹ کے مطابق سال 2017ء میں دہشت گردی کی شرح پچھلے 10 سالوں کے مقابلے میں سب سے کم رہی۔ سال 2009ء میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات رونماء ہوئے اور کل 927 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ سال 2016ء پُرامن سال رہا جس میں دہشت گردی کے کل 274 واقعات رونما ہوئے۔ سال 2017ء میں اب تک دہشت گردی کے 90 واقعات رونما ہوئے جو نہ صرف سب سے کم ہیں بلکہ ان میں 2009ء کے مقابلے میں 70 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اغوا برائے تاوان کے واقعات کے حوالے سے سال 2017ء میں اس کی شرح پچھلے 10 سالوں کے مقابلے میں سب سے کم رہی۔ سال 2009ء میں اغوا برائے تاوان کے سب سے زیادہ واقعات رونماء ہوئے اور کل 178 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ سال 2016ء اب تک پُرامن سال رہا جس میں اغوا برائے تاوان کے کل 16 واقعات رونماء ہوئے۔ سال 2017ء میں اب تک اغوا برائے تاوان کے 6 واقعات رونماء ہوئے جو کہ نہ صرف سب سے کم ہیں، بلکہ 2009ء کے مقابلے میں 97 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے حوالے سے سال 2017ء میں ٹارگٹ کلنگ کی شرح پچھلے 10 سالوں کے مقابلے میں سب سے کم رہی۔ سال 2013ء میں ٹارگٹ کلنگ کے سب سے زیادہ واقعات رونماء ہوئے اور کل 643 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ سال 2016ء میں اب تک پُرامن سال رہا جس میں ٹارگٹ کلنگ کے کل 72 واقعات رونماء ہوئے جبکہ سال 2017 میں اب تک ٹارگٹ کلنگ کے 21 واقعات رونماء ہوئے، جو کہ نہ صرف سب سے کم ہے بلکہ 2013ء کے مقابلے میں 97 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

بھتہ خوری کے واقعات کے حوالے سے سال 2017ء میں بھتہ خوری کی شرح پچھلے 10 سالوں کے مقابلے میں سب سے کم شرح رہی۔ سال 2014ء میں بھتہ خوری کے سب سے زیادہ واقعات رونماء ہوئے اور کل 344 کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ سال 2016ء اب تک پرامن سال رہا جس میں بھتہ خوری کے کل 44 واقعات رونماء ہوئے۔ سال 2017ء میں اب تک بھتہ خوری کے 16 واقعات رونماء ہوئے جو کہ نہ صرف سب سے کم ہے، بلکہ 2014ء کے مقابلے میں 95 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ سال 2017ء میں دہشت گردی اور اغوا برائے تاوان کے علاوہ دیگر جرائم میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔ دیگر جرائم کے وقعات کے حوالے سے سال 2017ء میں تمام جرائم کی شرح پچھلے 10 سالوں کے مقابلے میں سب سے کم رہی سال 2016ء میں تمام جرائم کے سب سے زیادہ واقعات رونماء ہوئے۔ سال 2016ء کے گذشتہ 7 ماہ میں کل 10 ہزار 5 کیسز رجسٹرڈ ہوئے، جبکہ سال 2017ء میں اب تک 7 ماہ میں تمام جرائم کے کل 9310 واقعات رونماء ہوئے جوکہ نہ صرف سب سے کم ہے بلکہ 2016ء کے مقابلے میں سات فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ پچھلے 10 سالوں کے مقابلے سال 2017ء میں صوبہ خیبر پختونحوا دہشت گردی، بھتہ خوری، اغوا برائے تاون اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے لحاظ سے پُرامن رہا۔ موجودہ حالات میں جرائم، سکیورٹی اور دہشت گردی کے لحاظ سے خیبر پختونحوا تمام صوبوں سے زیادہ محفوظ صوبہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 660809
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش