0
Thursday 17 Aug 2017 11:01

مقبوضہ کشمیر، دفعہ 35 اے پر مزاحمتی قیادت محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ پر برہم

مقبوضہ کشمیر، دفعہ 35 اے پر مزاحمتی قیادت محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ پر برہم
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے عمر عبداللہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’دفعہ 35 اے‘‘ میں بھارتی حکومت کی جانب سے کسی بھی قسم کی مداخلت، چھیڑ چھاڑ یا اسے ختم کئے جانے سے متعلق عزائم ہمارے لئے انتہائی فکرمندی کا باعث ہیں، کیونکہ اس کی آڑ میں متنازعہ ریاست کے سلسلے میں اقوم متحدہ کی جانب سے رائے شماری کرائے جانے کے عمل کو متاثر کرنے اور ریاست کی آبادیاتی تشخص اور اس کے مسلم اکثریتی شناخت کو زک پہنچنے کا شدید احتمال ہے۔ مزاحمتی قیادت نے عمر عبداللہ کے اس بیان کی شدید نکتہ چینی کی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آزادی پسند قیادت کو دفعہ 35 اے کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

مشترکہ قیادت نے واضح کیا کہ 35 اے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی گئی یا اسے ختم کرنے کی کوشش کی گئی تو گزشتہ 70 سال پر محیط ریاستی عوام کی جدوجہد آزادی اور اس سلسلے میں دی قربانیاں رائیگاں جانے کا شدید احتمال ہے۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس حصول اقتدار کی خاطر گرگٹ کی طرح اپنے رنگ بدلتے رہی ہے۔ مشترکہ قیادت نے کہا کہ کبھی یہ لوگ اٹانومی کا راگ الاپتے ہیں اور کبھی 1953ء سے قبل کی پوزیشن کے لئے آسمان سر پہ اٹھاتے ہیں اور کبھی مستی میں آکر حق خودارادیت کا نعرہ بھی بلند کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 661926
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش