0
Sunday 20 Aug 2017 13:41
تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا

پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے، آئی ایس او

پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے، آئی ایس او
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی دفتر لاہور میں تنظیم کے مرکزی صدر سید سرفراز نقوی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کے تعلیمی نصاب میں تبدیلی لاکر اقلیتی راہنمائوں کو شامل کرنے اور اسلامی شخصیات کے کارناموں کے مضامین ختم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مرکزی صدر نے کہا کہ استعمار اور لادین قوتیں تعلیمی نصاب کو اپنا ہدف بنائے ہوئے ہیں، جس سے نوجوان نسل کو دین سے دور کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں، پاکستان کی اکثریت اپنی تہذیب و ثقافت اور اسلام سے گہری وابستگی رکھتی ہے، اس لئے نظام تعلیم کو سماجی ثقافتی، مذہبی حوالے سے مضبوط بنیاد پر استوار ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نظام تعلیم کی حقیقی اساس مذہب پر ہی قائم ہو سکتی ہے، آئی ایس او نے ہمیشہ طلبا کے حقوق کیلئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں، پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کی محافظ آئی ایس او تعلیمی نصاب میں ملکی نظریاتی اساس کیخلاف اقدامات کو برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی دیگر طلبہ تنظیموں کے ہمراہ لائحہ عمل بنایا جائے گا، پنجاب ٹیکسٹ بورڈ سے نصاب کی تبدیلی ایک گھناؤنی سازش ہے، پنجاب بورڈ، ٹیمو این جی او سے کتابوں کا مسودہ تیار کرواتا ہے جس میں برٹش کونسل کے افراد شامل ہوتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 662758
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش