0
Sunday 20 Aug 2017 21:16

مسجد و مدرسہ کے نام پر جعلسازی، مولوی نے بزرگ خواتین کا پلاٹ ہتھیا لیا

مسجد و مدرسہ کے نام پر جعلسازی، مولوی نے بزرگ خواتین کا پلاٹ ہتھیا لیا
اسلام ٹائمز۔ ماڈل ٹاؤن کے علاقے 141 ایچ بلاک کی رہائشی خواتین بشریٰ ایاز اور اشرف بیگم نے اپنے وکیل مدثر حسن رضوی کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی رہائشگاہ سے چند قدم کے فاصلے پر انہوں نے اپنے گھر اور پلاٹ پر مسجد اور مدرسہ بنانے کیلئے جگہ وقف کرنے کا اردہ کیا، جس پر اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان کے سابق صدر حافظ ذاکر الرحمن نے جعلسازی اور دھوکہ دہی سے ہمارے ملکیتی پلاٹ اور گھر اپنے اور اپنی ساس نصرت آراء کے نام کرواتے ہوئے فروخت کر دیئے، جس کیخلاف مقدمات درج ہیں اور اس کی پیروی ہم بوڑھی خواتین کر رہی ہیں، مگر مقدمات کی پیروی کرنے پر ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور پولیس بھی تعاون نہیں کر رہی، جس کی وجہ سے ہم میڈیا کے ذریعے احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔

متاثرہ خواتین نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت تمام متعلقہ اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح اوورسیز کمیشن کے تحت قبضہ کے کیسوں کی سماعت کی جاتی ہے ہمارے ساتھ جعلسازی کرکے پلاٹ ہتھیانے والوں کیخلاف بھی شفاف اور اعلیٰ سطح تفتیش کی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ حافظ ذاکر الرحمن صدیقی کی جعلسازی کی وجہ سے ان کی جماعت نے اسے پارٹی سے نکال دیا ہے وہ اب مرکزی جمعیت اہلحدیث العالمیہ کے حافظ طارق محمود یزدانی کیساتھ مل کر ہمیں دھمکا رہا ہے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور کیسوں کی پیروی سے روک رہا ہے۔ متاثرہ خواتین نے کہا کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو وہ وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر خود سوزی کر لیں گی۔
خبر کا کوڈ : 662884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش