0
Wednesday 23 Aug 2017 11:39

مسئلہ کشمیر پر بات چیت کا ٹھوس منصوبہ مرتب کیا جائے، یوسف تاریگامی

مسئلہ کشمیر پر بات چیت کا ٹھوس منصوبہ مرتب کیا جائے، یوسف تاریگامی
اسلام ٹائمز۔ سیاسی مذاکراتی عمل کی وکالت کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے سینیئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ روایتی طریقہ کار کے بجائے ٹھوس بنیادوں پر بات چیت کیلئے منصوبہ مرتب کیا جانا چاہئے۔ سرینگر میں سی پی آئی ایم کے دو روزہ سیشن کے اختتام پر ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران ریاست کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقعہ پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی، جس میں ریاستی کمیٹی نے اس بات کو واضح کیا کہ ’’دفعہ 35 اے‘‘ کو منسوخ کرنے سے جموں کشمیر مین سنگین صورتحال پیدا ہوگی۔ قرارداد میں اس حساس مسئلے پر ریاستی اسمبلی کا خصوصی سیشن طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ دفعہ 35 اے کی تنسیخ کو فرقہ پرست ایجنڈا اور غیر جمہوری عمل کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سازش سے ریاست میں غیر یقینی ماحول پیدا ہوگا، جس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے۔

قرارداد میں کہا کہ دفعہ 35 اے کی تنسیخ سے پوری ریاست میں خطرناک صورتحال پیدا ہونے کا احتمال ہیں، جبکہ تاریخ کے اس موڑ پر تمام جمہوری طاقتوں اور سیاسی جماعتوں کے علاوہ دانشوروں و سول سوسائٹی کو متحد ہوکر صورتحال کا احاطہ کر کے مشترکہ طور پر اپنی صدائیں بلند کرنی چاہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ مذاکراتی عمل میں تاخیر سے انسانی جانوں کا نقصان ہوگا، کیونکہ کشمیر اس وقت تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت کو مسئلہ کشمیر سے نپٹنے کیلئے لچکدار اور مثبت اپروچ دکھانے کی ضرورت ہے، تاہم بھارت کی ہٹ دھرمی کی پالیسی جوں کی توں پوزیشن سے بھی منکر ہو رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 663457
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش