0
Tuesday 19 Apr 2011 15:04

افغانستان میں وزارت دفاع کی عمارت پر خودکش حملے میں 2 افراد ہلاک، 3 حملہ آوروں کو دھماکہ کرنے سے پہلے ہی مار دیا گیا

افغانستان میں وزارت دفاع کی عمارت پر خودکش حملے میں 2 افراد ہلاک، 3 حملہ آوروں کو دھماکہ کرنے سے پہلے ہی مار دیا گیا
کابل:اسلام ٹائمز۔ حکومتی ترجمان ظاہر عظیمی نے بتایا کہ کابل میں وزارت دفاع کے دفتر میں چار خودکش حملہ آور داخل ہوئے، جن میں سے تین پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے دھماکہ کرنے سے پہلے ہی ہلاک ہو گئے۔ حملہ آور فوجی وردیوں میں ملبوس تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت دفاع کی عمارت میں داخل ہونے کے بعد ان حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ بھی کی۔ دھماکے میں زخمی ہونیوالے افراد میں سے زیادہ تر وزارت دفاع کے ملازمین ہیں۔ طالبان نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا نشانہ فرانسیسی وزیر دفاع تھے جبکہ فرانس کا کہنا ہے کہ اس کے وزیر وہاں موجود نہیں تھے۔ 
ادھر شمالی صوبے پروان میں غیرملکی فوجوں کی طرف سے ایک مذہبی رہنما کی گرفتاری پر احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے تین افراد ہلاک جبکہ پچیس زخمی ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج بھی کیا۔ ادھر جنوبی افغانستان میں بم دھماکے سے نیٹو کے مزید 3 فوجی ہلاک ہو گئے۔ ایساف کے ترجمان نے بتایا فوجیوں کی گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا کر تباہ ہو گئی۔ ان کی شہریت کے بارے میں ابھی کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔
یاد رہے جلال آباد میں خودکش حملے سے 5 نیٹو اور 5 افغان فوجی ہلاک ہو گئے تھے جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔ پچھلے سال جون کے بعد یہ نیٹو فوجیوں پر بدترین حملہ ہے۔ عسکری امور کے ماہرین اور تجزیہ نگاروں کے مطابق 2 روز میں اتحادی فوج پر شدید حملوں سے دکھائی دیتا ہے۔ طالبان اب بھی بیرونی افواج کے لئے افغانستان میں بہت بڑا خطرہ ہیں۔ دریں اثناء صوبہ خوست میں طالبان سے جھڑپ میں 20 افغان و اتحادی فوجی ہلاک ہو گئے۔ 
خبر کا کوڈ : 66367
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش