0
Thursday 24 Aug 2017 10:54

پاک ایران بینکنگ سسٹم کو بہتر اور فعال بنانا ناگزیر ہوچکا ہے، محمد رفیعی

پاک ایران بینکنگ سسٹم کو بہتر اور فعال بنانا ناگزیر ہوچکا ہے، محمد رفیعی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی قونصلیٹ کوئٹہ کے قونصل جنرل محمد رفیعی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے تاجروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے پچھلے ادوار کی بنسبت ویزوں کے حصول میں آسانی پیدا کی ہے۔ جس میں تمام قواعد و ضوابط پورے کرنے کے بعد وقت ضائع کئے بغیر ویزہ جاری کیا جاتا ہے۔ بزنس مین کسی بھی چیمبر کا ممبر ہو، وہ ہمارے لئے قابل احترام ہے۔ ویزا جاری کرنا اور تجارت کے حوالے سے سہولیات کی فراہمی ہماری ذمہ داری ہے، کیونکہ پاک ایران برادر اسلامی ممالک ہیں۔ جنہوں نے ہر قسم کے اختلافات کو پس پشت ڈال کر تجارت کے فروغ پر توجہ دی ہیں اور مختلف تجارتی معاہدے بھی مثبت انداز میں ہو رہے ہیں، تاکہ بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مل سکیں۔ ہماری تاجر برادری سے یہی گزارش ہے کہ وہ اپنے تمام قواعد و ضوابط پورے کریے، تاکہ ویزے کے حصول میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ درپیش نہ ہو۔ دونوں ممالک کے مابین ریل کے ذریعے تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھانا اور بینکنگ کے سسٹم کو بہتر اور فعال بنانا ناگزیر ہوچکا ہے۔ اس کے لئے ریلوے ٹریک کو مکمل طور پر فعال بنانا ہوگا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان وسیع پیمانے پر تجارت کو فروغ مل سکے۔ پاک ایران مشترکہ ایوان صنعت و تجارت کے تاجروں کو درپیش مشکلات کیلئے ہماری کوششیں جاری ہیں۔ ایران میں بھاری گاڑیوں کیلئے ٹرمینل بھی بنایا جا رہا ہے، جو زاہدان چیمبر آف کامرس کے قریب ہے۔

اس سے قبل 20 سے 25 روز بڑی گاڑیاں وہاں پر کھڑی رہتی تھیں، لیکن اب ایسا نہیں، کیونکہ بڑی گاڑیوں کے ساتھ زائرین کی وجہ سے تاجروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ بزنس کمیونٹی سمیت چیمبرز کے نمائندوں کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں اور اگر کوئی مزید مشکلات ہوئی تو انہیں بھی جلد دور کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر پاک ایران مشترکہ ایوان صنعت و تجارت کے صدر حاجی ولی محمد نے ایرانی قونصل جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک ایران تجارت کے فروغ اور بزنس کمیونٹی سمیت دیگر تاجروں کو سہولیات کی فراہمی میں ایرانی قونصل جنرل بلوچستان اپنی تمام تر توانائیوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے بہت سے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوئے ہیں۔ ریلوے ٹریک کی بہتری اور ٹرین کی سہولت کے باعث دونوں ممالک کی تجارت میں کئی گناہ اضافہ ہوسکتا ہے۔ جس کے ثمرات بزنس کمیونٹی اور دونوں ممالک کے عوام کو میسر آئیں گے۔ اس حوالے سے تجارت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ویزوں کے حصول میں آسانیاں پیدا کرکے قواعد وضوابط پورے کرنے کے بعد زیادہ سے زیادہ ویزے جاری کئے گئے ہیں، جو خوش آئند بات ہے۔
خبر کا کوڈ : 663825
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش