0
Thursday 24 Aug 2017 16:30
ٹرمپ کے بیان پر ردعمل کیلئے کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر نے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا

پاکستان کے بارے میں نئی امریکی پالیسی کی مزاحمت کی جائیگی، ملی یکجہتی کونسل پاکستان

پاکستان کے بارے میں نئی امریکی پالیسی کی مزاحمت کی جائیگی، ملی یکجہتی کونسل پاکستان
اسلام ٹائمز۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان کے بارے بیان اور ڈو مور کا تقاضا وطن عزیز کے داخلی معاملات میں مداخلت اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ ہم کسی بھی قوت کو وطن عزیز کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے سکتے۔ امریکہ افغانستان میں اپنی غلطیوں اور ناکامیوں کا پلندہ پاکستان پر نہیں ڈال سکتا۔ پاکستان کے بارے میں نئی امریکی پالیسی کی مزاحمت کی جائے گی۔ یہ بات ملی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ امریکہ اور ہندوستان کا اصل مسئلہ افغانستان نہیں بلکہ خطے میں تشکیل پانے والے نئے تجارتی و تزویراتی روابط ہیں، جن میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے لئے امریکہ اور اس کے اتحادی حیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان میں شامل تمام تنظیمیں اس بیان پر امریکی حکومت سے احتجاج کرتی ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ بھی اس سلسلے میں واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے امریکہ کو باور کروائے کہ پاکستان امریکہ کا کاسہ لیس نہیں ہے۔

ملی یکجہتی کونسل پاکستان آرمی چیف کے واضح موقف کی بھرپور تائید کرتی ہے، اسی طرح چین کی جانب سے پاکستانی قوم کی دہشت گردی کی جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرنے پر اس کی شکر گزار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اہم معاملے پر مشترکہ موقف کے اظہار کے لئے کونسل کا ایک خصوصی اجلاس بروز اتوار چار بجے سہ پہر جامعہ نعیمیہ اسلام آباد میں منعقد ہوگا، جس کی صدارت کونسل کے صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر کریں گے۔ اس اجلاس میں کونسل کی مرکزی قائدین شرکت کریں گے، جن میں مولانا ضیاء اللہ شاہ بخاری، پیر عبدالرحیم نقشبندی، علامہ امین شہیدی، صاحبزادہ سلطان احمد علی، آصف لقمان قاضی، میاں محمد اسلم، ثاقب اکبر، علامہ عارف حسین واحدی، مولانا اقبال بہشتی، مفتی گلزار احمد نعیمی، عبد اللہ گل اور دیگر شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 663990
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش