0
Friday 25 Aug 2017 19:15
سیاسی قیادت کو خوشامدانہ پالیسیاں ترک کرکے عسکری قیادت کیطرح امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہوگی

امریکہ پاکستان کو دہشتگردی کی آگ میں مزید گھسیٹ کر داعش کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے، علامہ احمد اقبال رضوی

دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی بے لوث اور مخلصانہ کوششوں کا اعتراف نہ کرنا امریکی صدر کی متعصبانہ ذہنیت کا عکاس اور کھلی بددیانتی ہے
امریکہ پاکستان کو دہشتگردی کی آگ میں مزید گھسیٹ کر داعش کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی اسلام دشمن پالیسیوں اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر حملے کی دھمکی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر جمعہ کے روز ملک بھر میں ’’یوم مردہ باد امریکہ‘‘ منایا گیا۔ نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران امریکہ کی اسلام دشمنی اور پاکستان کے خلاف ٹرمپ کے جارحانہ خطاب پر کڑی تنقید کی گئی۔ کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہر جامع مسجد خوجہ اثناء عشر کھارادر کے باہر کیا گیا جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکہ مخالف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہروں سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی، صوبائی اور ڈویژنل رہنماؤں کے علاوہ دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، مولانا اظہر نقوی و دیگر نے کہا کہ دوستی کے لبادے میں چھپا ہوا عالم اسلام کا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے، آستین کے اس سانپ سے جس قدر جلد ممکن ہو چھٹکارا حاصل کر لینا چاہیئے، رہبر انقلاب اسلامی امام خمینی نے آج سے چالیس سال قبل واضح طور پر کہا تھا کہ امریکہ شیطان بزرگ اور مسلمانوں کا دشمن ہے، اس وقت اگر ہمارے حکمران ہوشمندی کا مظاہرہ کرتے تو آج عالمی سامراج کے ہاتھوں ہمیں اسی طرح کی سنگین دھمکیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے پاکستان کو دہشت گردی کی اپنی جنگ میں گھسیٹ کر غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی، جو پاکستان میں داعش کی راہ ہموار کرنے کی امریکی اور بھارتی سازش کا حصہ ہے، امریکہ نے عالمی امن کی آڑ میں افغانستان، عراق اور شام سمیت متعدد مسلم ممالک میں کروڑوں بے گناہ انسانی جانوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا ہے، امریکی فوج جنگی جرائم کا برملا ارتکاب کرتی آئی ہے، دنیا بھر میں دہشت گردی کا بنیادی سبب امریکہ ہے، جس نے داعش اور طالبان جیسی عالمی دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل کی ہے، عراق اور شام کے بعد امریکہ پاکستان میں ایسے حالات پیدا کرنا چاہتا ہے، جن سے پاکستان میں داعش کی موجودگی کے تاثر کو تقویت ملے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ریاست ہے، جو اپنا داخلی اور خارجی دفاع کرنا جانتی ہے، پاکستان میں امن کے قیام کے لئے ہم بھاری قیمت چکا رہے ہیں، پاکستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کے لئے جہنم بن چکا ہے، کسی بھی ملک کو یہ اختیار قطعاََ حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے ملک کی سرحدی خلاف ورزی کرے، پاکستان کی طرف میلی نظر سے دیکھنے والے کو بھیانک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مقررین نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کا صدر بنتے ہی عالم اسلام کے خلاف اپنے بھیانک عزائم کا اظہار کر دیا تھا، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی بے لوث اور مخلصانہ کوششوں کا اعتراف نہ کرنا امریکی صدر کی متعصبانہ ذہنیت کا عکاس اور کھلی بددیانتی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کا جنگی جنون امریکہ کی سالمیت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ عالمی سطح پر طاقت کے بدلتے ہوئے توازن نے امریکہ کو حواس باختہ کر دیا ہے، خطے کا استحکام امریکہ کے مذموم عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرکے خطے کے حالات خراب کرنا چاہتا ہے، ہمارے پاس چین اور روس جیسے بااعتماد دوست موجود ہیں، پاکستان کی طرف سے امریکی صدر کے بیان کو مسترد کرنا قومی وقار سے ہم آہنگ اور جرات مندانہ فیصلہ ہے، سیاسی قیادت کو خوشامدانہ پالیسیاں ترک کرکے عسکری قیادت کی طرح امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہوگی، امریکہ کے خلاف پوری قوم سیاسی و عسکری قیادت کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستان کی طرف کسی بھی قسم کی پیش قدمی امریکہ کی ایک بھیانک غلطی ہوگی، جو امریکہ کو کئی حصوں میں تقسیم کردے گی۔
خبر کا کوڈ : 664147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش