QR CodeQR Code

تاج محل مندر نہیں بلکہ مقبرہ ہے، بھارتی حکومت اور محکمہ آثار قدیمہ نے عدالت میں اپنا جواب داخل کیا

26 Aug 2017 21:59

بھارتی شہر لکھنؤ کے گومتی نگر کے رہنے والے ایڈوکیٹ ہری شنکر جین اور ان کے پانچ ساتھیوں نے عرضی دائر کر کے دعوی کیا تھا کہ تاج محل ایک مندر ہے۔ انہوں نے اپنی عرضی میں تاج محل کو شیو مندر تیجوم الہ ہونے کا دعوی کیا تھا۔


اسلام ٹائمز۔ محبت کی علامت بھارتی شہر آگرہ کے تاج محل کو لے کر جاری کیس کے معاملہ میں بھارت کی مرکزی حکومت اور محکمہ آثار قدیمہ نے آج مقامی عدالت میں اپنا جواب داخل کردیا ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ تاج محل مندر نہیں بلکہ ایک مقبرہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر لکھنؤ کے گومتی نگر کے رہنے والے ایڈوکیٹ ہری شنکر جین اور ان کے پانچ ساتھیوں نے عرضی دائر کر کے دعوی کیا تھا کہ تاج محل ایک مندر ہے۔ انہوں نے اپنی عرضی میں تاج محل کو شیو مندر تیجوم الہ ہونے کا دعوی کیا تھا۔ عرضی میں بھارتی حکومت اور محکمہ آثار قدیمہ کو پارٹی بنایا گیا تھا۔ بھارت کی مرکزی حکومت اور محکمہ آثار قدیمہ نے اس معاملہ میں اپنا جواب داخل کیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ تاج محل مندر نہیں ہے بلکہ ایک مقبرہ ہے۔ اس کی تعمیر مغل شہنشاہ شاہجہاں کے ذریعہ اپنی اہلیہ ممتاز بیگم کی یاد میں کی گئی تھی۔ جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق تاج محل سے وابستہ کسی بھی معاملہ کی سماعت مقامی کورٹ میں نہیں ہو سکتی۔ اب جسٹس ابھیشیک سنہا اس معاملہ کی اگلی سماعت گیارہ ستمبر کو کریں گے۔


خبر کا کوڈ: 664479

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/664479/تاج-محل-مندر-نہیں-بلکہ-مقبرہ-ہے-بھارتی-حکومت-اور-محکمہ-ا-ثار-قدیمہ-نے-عدالت-میں-اپنا-جواب-داخل-کیا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org