0
Sunday 27 Aug 2017 11:20
افغانستان کے بارے میں امریکہ کی پالیسی ایک نئے گرینڈ گیم پلان کا ابتدائیہ ہے

ٹرمپ پالیسی کے جواب میں بھرپور جوابی پالیسی آنی چاہئے، ڈاکٹر مجاہد منصوری

ٹرمپ پالیسی کے جواب میں بھرپور جوابی پالیسی آنی چاہئے، ڈاکٹر مجاہد منصوری
اسلام ٹائمز۔ ایوان کارکنان تحریک پاکستان لاہور میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ فکری نشست بعنوان ’’نئی امریکی پالیسی اور اس کے مضمرات‘‘ کے دوران مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غیر متوازن اور متنازعہ شخصیت کے مالک ہیں اور ان کی پالیسیوں سے امن نہیں بلکہ ایک نئی جنگ مسلط ہونے جا رہی ہے، امریکہ پاکستان کا دوست نما دشمن ثابت ہوا ہے جس نے بھارت کو شاباش دے کر ہماری پیٹھ میں خنجر گھونپا ہے، افغانستان کے بارے میں امریکہ کی پالیسی ایک نئے گرینڈ گیم پلان کا ابتدائیہ ہے، ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرکے امریکی اور بھارتی عزائم کے آگے سیسہ پلائی دیوار بن جانا چاہئے، ٹرمپ پالیسی کے جواب میں بھرپور جوابی پالیسی آنی چاہئے، ہمیں امریکی امداد لینا بند اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہئے۔ سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکہ کی فوجی اور سفارتی حکمت عملی کی ناکامی کا سارا ملبہ پاکستان کے سر تھوپنے کی ناکام کوشش کی ہے، امریکہ کی افغانستان میں غلط پالیسیوں کے باعث ہی پاکستان کو دہشتگردی کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور 70 ہزار بے گناہ پاکستانی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں شہید ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ہمارے ازلی دشمن بھارت کو افغانستان میں اپنا اثر و رسوخ قائم کرنے کا بھرپور موقع فراہم کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم امریکہ کو خیرباد کہہ کر اپنی خارجہ پالیسی کو ازسرنو مرتب کریں اور چین و روس سے تعلقات کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں پاکستان کی جغرافیائی واسٹریٹجک اہمیت مزید واضح ہو کر سامنے آ رہی ہے، محب وطن پاکستانی قوم وطن عزیز کی خاطر مسلسل قربانیاں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہاامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی قوم کی کمزوریوں کو خود ظاہر کر رہا ہے، پاکستان کا عالمی سیاست میں کردار نہایت اہم ہے اور موجودہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ ہمارے سیاستدان اتحاد کا عملی مظاہرہ کریں اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنا دیں۔ ڈاکٹر مجاہد منصوری نے کہا کہ امریکہ میں گذشتہ تین حکومتیں بش انتظامیہ، اوباما انتظامیہ اور اب ٹرمپ انتظامیہ افغانستان کے مسئلے کو ایک ہی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، اس لحاظ سے یہ کوئی نئی پالیسی نہیں ایک نئے گرینڈ گیم پلان کا ابتدائیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان کے بعد چین اور روس نے پاکستان کی حمایت میں بیانات دیئے اور پاکستان کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے، ٹرمپ پالیسی کے جواب میں بھرپور جوابی پالیسی آنی چاہئے۔ انہوں نے کہا بھارت کے مذموم عزائم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے، کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔ سلمان غنی نے کہا کہ امریکی پالیسیوں کا محور اپنے مفادات ہی ہوتے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دھمکی اور بھارت کو تھپکی دی ہے، افغانستان میں بدامنی کے ذمہ دار بھارت، امریکہ اور اسرائیل ہیں، اگر افغانستان میں امن قائم ہو جائے تو ان طاقتوں کے مفادات پورے نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سب سے بڑی حقیقت طالبان ہیں، انہوں نے روس کو شکست سے دوچار کیا اور اب امریکہ و اتحادیوں کو شکست دی ہے، پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور دفاعی خودانحصاری کے بعد اب ہم معاشی خود انحصاری کی طرف بڑھ رہے ہیں، ہمیں امریکی امداد بند اور اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہئے۔

بریگیڈیئر(ر) لیاقت علی طور نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ پالیسی محض ایک فرد واحد کی نہیں بلکہ پوری امریکی انتظامیہ کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے، ہمیں امریکی دھمکیوں سے مرعوب ہونے کی ضرورت نہیں، اگر روس کے ٹکڑے ٹکڑے ہو سکتے ہیں تو کوئی بھی سپر پاور شکست سے دوچار ہو سکتی ہے، آج ہمیں بحیثیت قوم یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے باوقار طریقے سے دنیا میں اپنا مقام بلند رکھنا ہے، ہمارا دشمن سی پیک سے خوفزدہ ہے، ہمیں آپس کی لڑائیاں ختم اور کرپشن کا خاتمہ کرنا ہوگا۔ مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو دھمکی دے کر اپنی اصلیت ظاہر کر دی ہے، امریکی صدر نے اپنے بیان کے ذریعے دراصل اس خطے میں امریکہ کی شکست تسلیم کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مختلف انداز سے عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں لیکن ہر بار پاکستانی قوم نے اپنے اتحاد کے ذریعے دشمنوں کی چالوں کو ناکام بنا دیا، امریکہ کو یاد رکھنا چاہئے کہ پاکستان نے ایسے کڑے وقت میں امریکہ کا ساتھ دیا تھا جب بھارت روس کیساتھ کھڑا تھا۔ شاہد رشید نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے جنوبی ایشیاء سے متعلق نئی پالیسی کا اعلان خطے میں جنگ کی آگ بھڑ کانے کی سازش ہے، چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان پر الزام تراشی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی عظیم قربانیوں اور اہم کردار کو تسلیم کرے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے ذاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہو جائیں۔
خبر کا کوڈ : 664622
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش