0
Monday 28 Aug 2017 17:45

طلاق ثلاثہ مذہبی معاملہ ہے، رابطہ مدارس اسلامیہ

طلاق ثلاثہ مذہبی معاملہ ہے، رابطہ مدارس اسلامیہ
اسلام ٹائمز۔ رابطہ مدارس اسلامیہ کشمیر نے بھارتی سپریم کورٹ میں طلاق ثلاثہ سے متعلق میڈیا رپورٹوں پر انتہائی بے چینی کا اظہار کیا ہے۔ رابطہ مدارس اسلامیہ کے صدر مولانا محمد رحمت اللہ قاسمی ناظم دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ اور نائب صدر صوبہ کشمیر مولانا سید محمد اقبال اندرابی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ چودہ سو سال سے اس مسئلہ پر متفقہ طور عمل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریعت اسلامیہ میں قرآن و سنت اور اس کی تشریح کیلئے صحابہ کرام اور ائمہ و مجتہدین کا جو مقام ہے ریاست جموں و کشمیر کے مسلم اسمبلی ممبران اس سے بخوبی واقف ہیں، لہٰذا سیاسی جماعتوں میں شامل مسلم ممبران اپنے غیر مسلم ساتھی ممبران کو یہ نزاکت سمجھا سکتے ہیں کہ یہ اُن کے دین اور مسلک کا معاملہ ہے۔

سرینگر سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی مسالک کی کتابوں سے واضح ہے کہ چاروں امام طلاق ثلاثہ ایک مجلس میں دینے پر اس کو تین ماننے پر متفق ہیں۔ احادیث کی کتابوں بخاری شریف، مسلم شریف اور ابو داوود میں حدیث پاک ہے کہ حضرت نبی کریم (ص) نے ایک مجلس کی تین طلاقوں کو نافذ کیا ہے اور یہ اجماعی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی اسمبلی چند سال قبل متفقہ طور پر مسلم پرسنل لاء کے نام سے بل بھی پاس کر چکی ہے۔ بیان میں اسمبلی ممبران پر زور دیا گیا ہے کہ ریاست میں بسنے والے مسلمانوں کے مذہبی جذبات اور مسلک و مشرب کو مدنظر رکھ کر ریاست کو حاصل خصوصی پوزیشن کے تحت ایسے فوری اقدامات کرے جن سے یہاں کے مسلمان مطمئن ہوں اور اپنے مذہب کو محفوظ تصور کریں۔
خبر کا کوڈ : 664803
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش