0
Monday 28 Aug 2017 15:26

ایبٹ آباد، محکمہ جنگلات کی سرپرستی میں درختوں کی کٹائی جاری

ایبٹ آباد، محکمہ جنگلات کی سرپرستی میں درختوں کی کٹائی جاری
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کا صوبے کو سرسبز بنانے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ ٹمبر مافیا کے بعد محکمہ جنگلات کے عملہ کی سرپرستی میں درختوں کی بے دریغ کٹائی کا سلسلہ جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں ٹمبر مافیا نے ہزاروں قیمتی درخت کاٹ دیئے، جبکہ گلڈانیہ کے جنگلات میں دن دہاڑے قیمتی درختوں کی اسمگلنگ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ جنگلات کا عملہ بھی درختوں کی کٹائی میں ملوث ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حکومت نے محکمہ جنگلات کی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو جنگلات کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ دوسری جانب صوبے میں شجرکاری کی مہم بھی جاری ہے اور کے پی کے پاکستان کا واحد صوبہ بن گیا ہے، جہاں وسیع پیمانے پر شجرکاری کے ذریعے 35 لاکھ ایکڑ جنگلات کو بحال کیا گیا ہے۔ چند روز قبل عالمی ادارہ برائے تحفظ فطرت آئی یو سی این کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیاب عملدر آمد کے بعد پختونخوا کا شمار دنیا کے ان علاقوں میں ہونے لگا ہے، جس نے عالمی معاہدے بون چیلنج کو پورا کرتے ہوئے 35 لاکھ ایکڑ زمین پر جنگلات قائم کئے۔ یاد رہے کہ بلین ٹری سونامی کا منصوبہ تکمیل کے مراحل میں داخل ہوگیا ہے اور اب تک صوبے بھر میں 94 کروڑ درخت کامیابی سے لگائے جاچکے ہیں۔ منصوبے کے تحت صوبے میں مجموعی طور پر 1 ارب درخت لگائے جانے تھے اور منصوبہ اب اپنے اختتامی مراحل میں ہے۔
خبر کا کوڈ : 664926
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش