0
Tuesday 29 Aug 2017 21:20

سندھ میں مردم شماری کے ابتدائی نتائج قابل قبول نہیں، علی حسین نقوی

سندھ میں مردم شماری کے ابتدائی نتائج قابل قبول نہیں، علی حسین نقوی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ سندھ میں مردم شماری کے نتائج حقیقت کے برعکس ہیں، شہری آبادی کے اعداد و شمار میں ردوبدل صوبائی تعصب اور منافرت کے فروغ کا باعث بنے گی، مردم شماری کے ابتدائی نتائج کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، حتمی نتائج کو تمام نقائص سے دور کیا جائے، تاکہ عوامی خدشات کا ازالہ ہو۔ اپنے ایک بیان میں علی حسین نقوی نے کہا کہ سندھ سمیت تمام صوبے آبادی کے تناسب سے وسائل کی منصفانہ تقسیم کے حقدار ہیں، ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتیں کسی بھی ایسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی، جو سندھ کی عوام کو ان جائز حق سے محروم کرنے کیلئے کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں مذہبی، لسانی اور صوبائی تعصب پھیلا کر اس وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں، مردم شماری کے حالیہ نتائج جیسے واقعات ان قوتوں کے عزائم کو تقویت دیں گے، عوام کو ان کا جائز حق دیکر ان عناصر کو شکست دی جائے، جو استحصال اور احساس محرومی کا رونا رو کر عوام اور وطن عزیز کی محبت کے درمیان دیواریں کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔

علی حسین نقوی نے کہا کہ سندھ پاکستان کا ہر لحاظ سے اہم ترین صوبہ ہے، ارض پاک کے اقتصادی استحکام کی بنیاد ہے، اسے دانستہ طور پر کمزور نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی آبادی کو کم ظاہر کرنے کی سازش کو منظر عام پر لایا جانا چاہیے، جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ کسی بھی صورت ملک و قوم سے مخلص نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر عام ہے کہ وفاقی حکومت نے قومی مالیاتی ایوارڈ میں سندھ کا حصہ نہ بڑھانے کیلئے مردم شماری میں سندھ کی آبادی کم ظاہر کی ہے، تاکہ سندھ کا قابل تقسیم پول میں سے حصہ نہ بڑھ سکے، سندھ حکومت نے مردم شماری کے دوران ان خدشات کا اظہار بھی کیا تھا، مردم شماری کے حالیہ نتائج میں سندھ کے تمام خدشات درست ثابت ہوئے۔ صوبائی سیکریٹری سیاسیات نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مردم شماری سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے اپنی آئینی جدوجہد جاری رکھے گی۔
خبر کا کوڈ : 665341
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش