0
Thursday 31 Aug 2017 12:50

دہشتگردی کے واقعات میں ملوث افراد کے قریب پہنچ چکے ہیں، احسن محبوب

دہشتگردی کے واقعات میں ملوث افراد کے قریب پہنچ چکے ہیں، احسن محبوب
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان احسن محبوب نے کہا ہے کہ پولیس دہشتگردی کے واقعات میں ملوث دہشتگردوں کے قریب پہنچ چکی ہے، جو بہت جلد قانون کے شکنجے میں ہونگے۔ اے ٹی ایف، ایلیٹ فورس اور سی ٹی ڈی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے کوئٹہ میں وویمن پولیس اسٹیشن سمیت مزید 6 نئے تھانے جبکہ 11 پوسٹیں قائم کی جا رہی ہیں۔ ان تھانوں کی تعمیر پر 646 ملین روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ پولیس کو دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے انسداد دہشتگردی کی تربیت اور جدید ساز و سامان سے لیس کیا جا رہا ہے۔ نئے تھانوں کے قیام سے انڈسٹریل سمیت رہائشی علاقوں کے لوگوں تحفظ کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ تھانوں میں نفری کی کمی کو پورا کرنے کے لئے کام جاری ہے۔ کوئٹہ کی بڑھتی ہوئی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کے لئے کوئٹہ میں وویمن پولیس اسٹیشن سمیت 6 نئے تھانوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ جس طرح آج منظور شہید تھانے کا افتتاح کیا گیا ہے، کل وویمن پولیس اسٹیشن کا افتتاح کرینگے اور پھر دیگر تھانوں کا بھی افتتاح کر دیا جائیگا۔ اسکے علاوہ 11 چوکیاں قائم کئے جا رہے ہیں، جن پر 646 ملین روپے لاگت آرہی ہے۔ مذکورہ تھانے کے لئے عمارت محکمہ انڈسٹری کی جانب سے بلا معاوضہ فراہم کی گئی ہے۔ ہم نے تھانے کی تعمیر کے لئے اراضی حاصل کرلی ہے۔ جس پر نئی عمارت کی تعمیر کے بعد تھانہ وہاں پرمنتقل کر دیا جائیگا۔ پنجاب کی طرز پر بلوچستان پولیس کی اپ گریڈیشن کے لئے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعلٰی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کی وطن واپسی کے بعد یہ سمری منظور ہو جائے گی۔ اس وقت اے ٹی ایف میں ایک ہزار کی نفری موجود ہے۔ اس کو اگلے سال 2000 اور اس کے اگلے سال 3000 تک پہنچائیں گے۔

اسکے علاوہ ایک ہزار بی سی کے اہلکار بھی اپنی ذمہ داری بنھا رہے ہیں۔ سی ٹی ڈی کی اوور ہالنگ کی جا رہی ہے، تاکہ اس کو جدید خطور پر استوار کرکے ماڈرن سی ٹی ڈی بناسکیں، اس پر کام جاری ہے۔ پولیس ٹریننگ کالج سانحہ کے بعد نئے ریکروٹس کی تربیت کا مرحلہ رک گیا تھا۔ تھانوں میں نفری کو پورا کرنے کے لئے چھوٹے بیجز میں انہیں تربیت دے رہے ہیں اور گذشتہ دنوں 200 جوانوں نے تربیت حاصل کی ہے۔ کوئٹہ میں تقریباً 10 ہزار سے زائد کی نفری موجود ہوگی، جو امن کی بحالی، جرائم پیشہ عناصر اور دہشتگردی کا قلع قمع کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ ہم پولیس کو جدید تربیت کے علاوہ انسداد دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے اسلام آباد کے علاوہ پاک فوج سے بھی تربیت دلوا رہے ہیں۔ کوئٹہ سیف سٹی منصوبے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ یہ ترقی یافتہ شہروں، علاقوں میں منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا۔ پہلے مرحلے میں لاہور اور اسلام آباد میں یہ منصوبہ شروع کیا گیا ہے، ہم نے بھی مختلف فرموں سے رابطہ کیا ہے۔ مقامی فرموں کے پاس اتنی گنجائش اور استعداد کار موجود نہیں۔ سکیورٹی نقطہ نظر سے ہم کسی بھی ایسی فرم پر اعتماد نہیں کرسکتے۔ کیونکہ ہمارے پاس انفراسٹرکچر بہت پرانا ہے۔ اس کی بہتری کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے تمام وسائل اور سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ جن کی روشنی میں صوبے میں امن کی بحالی اور دہشتگردی کے خاتمے کے لئے کام کئے جا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 665716
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش