QR CodeQR Code

کراچی میں موسلا دھار بارش کے بعد سیلابی صورتحال، شہر دریا بن گیا، 3 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق

31 Aug 2017 13:48

محکمہ موسمیات کے مطابق نارتھ کراچی میں 97، ناظم آباد میں 122، فیصل بیس پر 29، یونیورسٹی روڈ 27، لانڈھی 20، مسرور بیس 42، صدر 40، گلستان جوہر 27، ایئرپورٹ 26، گلشن حدید میں 16 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشن گوئی کردی۔


اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں موسلادھار بارش کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے 3 بچوں سمیت 10 افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے جبکہ چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا ہے جس کے باعث شہریوں کو دفاتر اور کام پر جانے میں شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ خراب موسم کے باعث کراچی سے شیڈول متعدد پروازیں بھی منسوخ ہوگئی ہیں اور اسکولوں کی چھٹی کا اعلان کردیا گیا ہے۔ کراچی میں کے الیکٹرک اور بلدیہ عظمی کی جانب سے ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کئے جاسکے۔ بارشوں کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ لیاری، نارتھ کراچی اور بلدیہ ٹاون میں 3 کمسن بچوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔ بلدیہ ٹاؤن میں محمد عظیم، لیاری میں جاوید احمد، اورنگی ٹاؤن میں نصیر اور پرانی سبزی منڈی میں یسین نامی شخص جاں بحق ہوئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کراچی میں وقفے وقفے سے موسلادھاربارش نے شہرکو پانی میں ڈبودیا جس سے ہرطرف پانی ہی پانی ہوگیا، شہر کی سڑکوں اورشاہراہوں پر دریا بہنے لگے، بارش سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر، درجنوں گاڑیاں پانی میں پھنس گئیں، شہر کے اکثر علاقوں میں 3 سے 4 فٹ پانی جمع، متعدد علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس سے شہریوں کے کروڑوں کا سامان خراب ہوگیا اور قربانی کیلئے لائے گئے جانور بھی مر گئے، بارشوں کی وجہ سے لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے اور متعدد علاقوں میں شہریوں نے گھروں کی چھتوں پر پناہ لے لی۔ میئر کراچی وسیم اختر نے شہر کے موجودہ انفرا اسٹرکچر کو ناقص قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر بہتر ہونے تک یہی مسائل رہیں گے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق نارتھ کراچی میں 97، ناظم آباد میں 122، فیصل بیس پر 29، یونیورسٹی روڈ 27، لانڈھی 20، مسرور بیس 42، صدر 40، گلستان جوہر 27، ایئرپورٹ 26، گلشن حدید میں 16 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشنگوئی کر دی۔ لیاری کے علاقے بہار کالونی میں بارش کا پانی سرکاری اسکول، ڈسپنسری اور میڈیکل سینٹر میں داخل ہوگیا جب کہ پرچون کی دکانوں میں پانی داخل ہونے سے سامان خراب ہوگیا۔

بارش سے شہر کے ندی نالے بھی بپھر گئے اور گندا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، لیاری ملیر ندی سے ملحقہ علاقوں کی آبادیاں پانی میں ڈوب گئیں، ناظم آباد مکمل زیر آب آگیا، اورنگی ٹاؤن میں نالے میں طغیانی سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور پانی گھروں میں داخل جبکہ ناظم آباد انڈر پاس بھی پانی میں ڈوب گیا۔ عزیز آباد، بفرزون، ایم اے جناح روڈ، چندریگر روڈ، ماڑی پور روڈ پر پانی تیر رہا ہے، بارش کے باعث لیاقت آباد، گرومندر کے اطراف، نیپا، صفورا چورنگی، ایم اے جناح روڈ، اسٹیڈیم روڈ، نرسری، ناگن چورنگی، محمودآباد میں سڑکیں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ ٹھٹھہ اور گردونواح میں وقفے وقفے سے بارش سے شاہی بازار میں ایک سے 2 فٹ تک پانی جمع ہوگیا، اس کے علاوہ تھرپار کرکے مختلف علاقوں میں بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی میں بارش کی تباہ کاریوں پر سندھ رینجرز بھی میدان میں آگئی۔ اورنگی ٹاون اور پاک کالونی میں رینجرز نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا اور اسکولوں میں ریلیف کیمپ قائم کردیئے، انتظامیہ کی جانب سے جناح ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور ڈاکٹروں کی چھٹیاں منسوخ کردیں۔ این ڈی ایم اے نے کراچی میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی، ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ کراچی میں اربن فلڈ کی صورتحال کا سامنا ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، ادھر ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ پولیس شہریوں کی مدد میں مصروف ہیں، ندی نالوں میں طغیانی کے باعث شہری ہاکس بے اور ساحل کی طرف نہ جائیں۔

بارش کے بعد شہر کے 250 سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی تاحال معطل ہے۔ کھارادر، ناگن چورنگی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، شاہ فیصل ٹاون، کالا بورڈ، قائدآباد، گلستان جوہر بلاک 2 اور گلشن اقبال کے چند بلاکس میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک فخر احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ بارش کے باعث تمام متاثرہ فیڈرز بحال کئے جاچکے ہیں تاہم 1600 میں سے 80 فیڈرز بند ہیں اور 30 فیڈرز کو احتیاطی تدابیر کے تحت خود بند کیا گیا ہے۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق علاقائی فالٹس کی درستی کے لئے عملہ موجود ہے، بارش تھمنے کے بعد متاثرہ علاقوں میں بجلی بحال کردی جائے گی۔ ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق صارفین شکایت کے لئے 118 پر کال یا 8119 پر ایس ایم ایس کرسکتے ہیں، جبکہ شہر کے مختلف مقامات پر آتشزدگی کے واقعات پر فائر بریگیڈ کو طلب کرلیا گیا۔ آتشزدگی واقعات کارساز، سوک سینٹر، گارڈن، جامع کلاتھ میں رہائشی عمارتوں میں پیش آئے۔ فائر بریگیڈ حکام کے مطابق آگ لگنے کے واقعات شارٹ سرکٹ کے پیش آئے جس پر قابو پا لیا گیا۔ بارش کے باعث تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا، سیکرٹری تعلیم کے مطابق بارش کے باعث طلبا کو اسکول جانے میں مشکلات تھیں، ناخوشگوار واقعات سے بچنے کیلئے اسکولوں میں چھٹیوں کا اعلان کیا گیا ہے، عید کے بعد تعلیمی ادارے معمول کے مطابق ہی کھلیں گے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بھارتی ریاست گجرات سے آنے والا مون سون کا نیا سسٹم کراچی پہنچ چکا ہے جس کے بعد آج اور کل گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔


خبر کا کوڈ: 665754

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/665754/کراچی-میں-موسلا-دھار-بارش-کے-بعد-سیلابی-صورتحال-شہر-دریا-بن-گیا-3-بچوں-سمیت-10-افراد-جاں-بحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org