QR CodeQR Code

متحدہ رہنماء خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی

2 Sep 2017 23:59

پولیس کی وردی میں ملبوس 3 دہشتگرد الگ الگ موٹر سائیکلوں پر بفرزون کی پچھلے راستے سے داخل ہوئے، خواجہ اظہار عید کی نماز ادا کرکے مسجد سے باہر آئے، تو ان پر فائرنگ کر دی، فائرنگ کے بعد 2 دہشتگرد ایک موٹر سائیکل پر سوار ہو کر فرار ہوگئے، دیگر ایک ساتھی اکیلا موٹر سائیکل پر بفرزون کے راستے سے باہر جانے کی کوشش میں پولیس مقابلے میں مارا گیا۔


اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم کے رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی وردی میں ملبوس 3 دہشتگرد الگ الگ موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر بفرزون کی پچھلے راستے سے علاقے میں داخل ہوئے تھے، خواجہ اظہار جس وقت عید کی نماز ادا کرکے مسجد سے باہر آئے، تو حملہ آور نے ان پر فائرنگ کر دی، جبکہ اس حملے میں خواجہ اظہار کے علاوہ ان کے ساتھ دیگر لوگوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں ایک راہگیر بچہ اور پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد 2 دہشتگرد ایک موٹر سائیکل پر سوار ہو کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ ان کا دیگر ایک ساتھی اکیلا موٹر سائیکل پر بفرزون کے راستے سے باہر جانے کی کوشش میں پولیس پارٹی کیساتھ مقابلے میں مارا گیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس حملے میں 3 نائن ایم ایم کے پستول استعمال کئے گئے ہیں، جبکہ موقع سے ملنے والے گولیوں کے خول، شواہد اور موٹر سائیکل کو تجزیئے کیلئے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 666099

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/666099/متحدہ-رہنماء-خواجہ-اظہار-الحسن-پر-قاتلانہ-حملے-کی-ابتدائی-تحقیقاتی-رپورٹ-جاری-کر-دی-گئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org