0
Monday 4 Sep 2017 12:48

کراچی، پولیس مقابلے کے دوران خواجہ اظہار پر حملے کا مرکزی ملزم انصار الشریعہ کا مرکزی کمانڈر فرار، اہلکار جاں بحق

کراچی، پولیس مقابلے کے دوران خواجہ اظہار پر حملے کا مرکزی ملزم انصار الشریعہ کا مرکزی کمانڈر فرار، اہلکار جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں پولیس مقابلے میں ایم کیو ایم رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن پر حملے کا مرکزی ملزم زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسی نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر حملے کے مرکزی ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر کنیز فاطمہ سوسائٹی میں گھر پر چھاپہ مارا تو دہشتگرد نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کر دی۔ جھڑپ کے دوران ایک پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا، جبکہ ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ مقابلے میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت اعجاز اور زخمی کی خالد کے نام سے کر لی گئی۔ پولیس نے فرار ہونے والے دہشتگرد عبدالکریم کی تصاویر اور آئی ڈی کارڈ بھی جاری کر دیا ہے۔

ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے بتایا کہ کالعدم جماعت کے دہشتگردوں کی اطلاع پر کنیز فاطمہ میں چھاپا مارا گیا، فرار دہشتگرد کی شناخت عبدالکریم سروش صدیقی کے نام سے ہوئی، جو انصار الشریعہ کا مرکزی کمانڈر اور خواجہ اظہار پر حملے میں ملوث ہے اور جامعہ کراچی کے شعبہ اپلائیڈ فزکس میں بی ایس سیکنڈ ایئر کا طالبعلم ہے اور اسکی عمر 29 سال ہے۔ پولیس نے ملزم کے والد کو حراست میں لے لیا ہے۔ راؤ انوار کے مطابق خواجہ اظہار حملے میں ملوث کچھ لوگوں کی نشاندہی ہوگئی ہے اور جلد خوشخبری ملے گی، پولیس کی مخلتف ٹیمیں بعض مقامات پر کارروائی کر رہی ہیں۔ پولیس نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ڈیفنس، سچل، سہراب گوٹھ، ملیر سٹی میں بھی چھاپے مارے اور متعدد افراد کو حراست میں لے کر خواجہ اظہار حملے کے حوالے سے پوچھ گچھ کی ہے۔ واضح رہے کہ نئی دہشتگرد تنظیم انصار الشریعہ نے خواجہ اظہار پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 666353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش