0
Wednesday 6 Sep 2017 11:36

بلوچستان، شمسی توانائی کے سرکاری منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

بلوچستان، شمسی توانائی کے سرکاری منصوبے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ محکمہ انرجی کی جانب سے ژوب، موسٰی خیل، لورالائی اور بلوچستان کے دیگر اضلاع کے دیہاتوں میں سولر پینلز کی تنصیب اور خریداری کے منصوبے میں کروڑوں روپے خرد برد کے انکشاف کے بعد نیب کی جانب سے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ نیب کے سینیئر تفتیشی افسر عمران شیخ کی جانب سے انکوائری کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ منصوبوں میں من پسند اور جعلی کمپنیوں کے ساتھ شمسی توانائی کے 11 منصوبوں کے معاہدے کئے گئے۔ مذکورہ کمپنیز لانگ لائف انرجی سسٹم بنام اسد علی اور سولر فیلڈ این زیڈ کو بنام آصف علی فیض کے پاس نہ ضروری لائسنس تھے، نہ ضروری تجربہ اور نہ ہی وہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے رجسٹرڈ تھیں۔ نیب کی تحقیقات سے یہ ثابت ہوا کہ سابق ایڈیشنل سیکرٹری اور ڈائریکٹر جنرل محکمہ توانائی بلوچستان نے جعلی کمپنیوں اور دیگر افراد سے ملکر شمسی توانائی کے منصوبوں میں سرکار کو تقربیاً 11 کروڑ کا نقصان پہنچایا ہے۔ 11 ملزمان کے خلاف ناقابل تردید ثبوتوں کی روشنی میں نیب بلوچستان نے ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔
خبر کا کوڈ : 666829
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش