0
Wednesday 6 Sep 2017 19:07

روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کیخلاف پشاور اور دیر میں احتجاجی مظاہرے

روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کیخلاف پشاور اور دیر میں احتجاجی مظاہرے
اسلام ٹائمز۔ پشاور میں مختلف سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں جبکہ اپر دیر میں تاجروں اور عوام نے برما کے مسلمانوں پر تشدد کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ پشاور میں مظاہرین نے برمی حکومت کیخلاف اور روہنگیا مسلمانوں کے حق میں نعرے بازی کی۔ اس موقع پر انہوں نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی کے بجائے ان کی مدد کریں اور تشدد کے اس سلسلے کو روکنے میں کردار ادا کریں۔ پشاور کے مظاہرے میں شریک ایک شخص کا میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ہمارا امریکہ، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کے سربراہان سے یہ مطالبہ ہے کہ برما کے مسلمانوں کو تحفظ دیں اور دنیا سے ظلم و جبر کا خاتمہ کریں۔

اسی طرح اپر دیر واڑی میں مظاہرین نے پشاور روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا اور شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے اس سلسلہ میں کردار ادا کرنے، برما کے ساتھ ہر طرح کے سفارتی تعلقات ختم کرنے اور برمی سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔ سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ ساتھ خیبرپختونخوا بار کونسل نے بھی برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کل عدالتوں سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب برما کی سٹیٹ کونسلر آنگ سان سوچی نے حکومت کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر تشدد کے الزامات کو رد کیا ہے اور کہا ہے کہ جبروظلم کی باتیں افواہیں ہیں جبکہ انہی افواہوں اور غلط معلومات کی بنیاد پر ایک لاکھ 25 ہزار روہنگیا مسلمانوں نے بنگلہ دیش ہجرت بھی کی ہے۔ خبرساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آنگ سان سوچی نے اپنے پہلے بیان میں کہا ہے کہ ملک میں لسانی فسادات پھیلانے کی غرض سے یہ افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جس کا ایک مقصد عسکریت پسندوں کے مفادات کی تشہیر بھی ہے۔
خبر کا کوڈ : 666963
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش