QR CodeQR Code

سندھ ہائیکورٹ کا آئی جی سندھ کو عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم

7 Sep 2017 11:00

فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ آئی جی سندھ کو 3 سال کی مدتِ ملازمت سے پہلے نہیں ہٹایا جا سکتا، جبکہ 7 جولائی کے سندھ حکومت کے پولیس افسران کی تقرری و تبادلے کے دونوں نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیئے، دوسری جانب سندھ حکومت نے کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کو پولیس ایکٹ 1861ء کے مطابق کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ آئی جی سندھ کو 3 سال کی مدتِ ملازمت سے پہلے نہیں ہٹایا جا سکتا، جبکہ عدالت نے 7 جولائی کا سندھ حکومت کے پولیس افسران کی تقرری و تبادلے کے دونوں نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیئے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ 30 مئی کو محفوظ کیا تھا۔ دوسری جانب سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ کا کہنا ہے کہ عدالت نے تفصیلی احکامات دیئے ہیں، فیصلے میں خامیاں ہیں، جس کے باعث سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس ریفارمز بہت ضروری ہیں، ٹرانسفر پوسٹنگ آئی جی سندھ کا اختیار ہے، جبکہ پولیس ایکٹ بھی آئی جی کی خود مختاری اور کمانڈ کو تقویت دیتا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت سندھ نے آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کر دی تھیں، تاہم معاملہ سندھ ہائیکورٹ میں جانے کے بعد عدالت نے صوبائی حکومت کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔


خبر کا کوڈ: 667133

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/667133/سندھ-ہائیکورٹ-کا-آئی-جی-کو-عہدے-پر-برقرار-رکھنے-حکم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org