0
Sunday 10 Sep 2017 20:56

امت مسلمہ اعلان غدیر پرکاربند رہتی تونفاق کا شکار نہ ہوتی،علامہ افضل حیدری

امت مسلمہ اعلان غدیر پرکاربند رہتی تونفاق کا شکار نہ ہوتی،علامہ افضل حیدری
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے کہا ہے کہ اعلان غدیر یوم تکمیل دین ہے، حدیث غدیرکی اسلامی تاریخ میں اہمیت سے انکار ممکن نہیں، امت مسلمہ اعلان غدیر پرکاربند رہتی تونفاق کا شکار نہ ہوتی۔ ختم نبوت اسلام کا اساسی عقیدہ ہے کہ اسلام آخری دین اور خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم آخری نبی ہیں، ان کے بعد نبوت کا دروازہ بند ہوگیا۔ بعد میں مرزا غلام احمد قادیانی جیسوں نے نبوت کے جھوٹے دعوے کئے، وہ کذاب ہیں۔ ایسے فتنہ پرورلوگ اسلام کو کمزور کرنے کیلئے پیدا کئے گئے۔ پیغمبر اکرم نے حکم خدا سے نبوت کے بعد سلسلہ امامت کا اعلان فرمایا۔ وہ علی مسجد جامعتہ المنتظر لاہور میں جشن غدیر کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ طلبا نے اس موقع پر مقالہ جات پیش کئے۔ مسجد میں چراغا ں کیا گیا اور مٹھائی بھی تقسیم کی گئی۔ علامہ محمد افضل حیدری نے کہا کہ دعوت و تبلیغ اور شریعت محمدی کی تشریح کیلئے ختم مرتبت نے حجتہ الوداع سے واپسی کے موقع پر ولایت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا اعلان فرمایا۔ ان کا کہنا تھا کہ شیعہ سنی کتب میں یوم خم غدیر کی تفصیلات تواتر کیساتھ موجود ہیں، 11 ھجری پیغمبر اکرم کی زندگی کا آخری حج تھا۔ خطبہ غدیر میں رسول اللہ نے زندگی کے تمام مسائل پرخطبہ دیا جوکہ تعلیمات اسلامی کا نچوڑ ہے۔

علامہ افضل حیدری نے کہا کہ خم غدیر پر مختلف روایات کے مطابق 90 ہزار سے لیکر ایک لاکھ 40۔ ہزار تک صحابہ کرام موجود تھے، جن کے سامنے ولایت علی کا اعلان پیغمبرصلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم نے امیرالمومنین کا ہاتھ پکڑ کر بلند کیا اور اعلان کیا کہ جس جس کا میں مولا ہوں اس اس کے علی مولا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نبی کے بعد ان کے نمائندے کو بھی اس جیسی خصوصیات کا حامل ہونا چاہیے، جوکہ حضرت علی علیہ السلام سے زیادہ کس میں ہو سکتی تھیں، اسلام کی پہلی دعوت ذوالعشیرہ سے لے کر جانشینی کے اعلان تک تسلسل کے ساتھ مختلف احادیث مبارکہ میں حضرت علیؑ کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلٰہ وسلم اپنے جانشین اور خلیفہ کے طور پر متعارف کرواتے رہے، مگر اعلان خم غدیر اس لحاظ سے خصوصیت کا حامل ہے کہ اس کا پیغام لے کر حضرت جبرائیل علیہ السلام خود آئے اور تاکید کی کہ اعلان نہ کیا گیا تو گویا نبوت کا کوئی کام ہی نہیں کیا۔ پھر آیت غدیر کو تکمیل دین سے تعبیر کیا۔ اس موقع پر تمام صحابہ کرام سمیت حجاج نے علی علیہ السلام کو رسول کا جانشین تسلیم کیا اور مبارکبا ددی۔ ان کا کہنا تھا اعلان غدیر پر امت مسلمہ کاربند رہتی تو جو مسائل بعدازاں درپیش ہوئے، ایسا نہ ہوتا، علم حدیث کی رو سے اسے متواتر حدیث قراردیا گیا ہے، جس میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں۔
خبر کا کوڈ : 668009
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش