0
Monday 11 Sep 2017 23:26

خواجہ آصف کی ایرانی قیادت سے ملاقات، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

خواجہ آصف کی ایرانی قیادت سے ملاقات، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے دورہ ایران کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا، اعلامئے کے مطابق خواجہ آصف نے ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماوں کے درمیان باہمی دوستانہ اور تاریخی برادرانہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان پر امن ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے۔ اس مقصد کیلیے ایران کیساتھ ملکر علاقائی سلامتی کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ اعلامیے کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کیساتھ دوطرفہ مذاکرات ہوئے۔ مذاکرات میں علاقائی صورتحال اور افغانستان میں امن و استحکام کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ دونوں وزارئے خارجہ نے اتفاق کیا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ علاقائی ممالک کو افغانستان میں امن و استحکام کیلئے زیادہ کوششیں کرنا ہونگی، مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان اعلٰی سطح کے رابطوں پر اظہار اطمنان کیا گیا۔ تجارت، معیشت اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور برما میں روہنگیا مسلمانوں پر مظالم پر اظہار تشویش کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس مقصد کے لئے ایران کے ساتھ مل کر علاقائی سلامتی کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف کے دورہ ایران کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ دفتر خارجہ سے جاری اعلامیہ کے مطابق تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی پالیسی کے اعلان کے بعد علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ڈاکٹر حسن روحانی اور خواجہ آصف نے مشترکہ تاریخ اور ثقافت پر مبنی دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کو یقینی بنانے کی باہمی خواہش کا اظہار کیا۔ قبل ازیں وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جامع مذاکرات میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور افغانستان میں امن و استحکام کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

دونوں وزارئے خارجہ نے اتفاق کیا کہ صرف سیاسی حل سے افغانستان میں امن آسکتا ہے جبکہ علاقائی ممالک کو افغانستان میں امن و استحکام کے لیے زیادہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ خواجہ آصف نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے باہمی تجارت، اقتصادی تعاون اور روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پرامن ہمسائیگی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس مقصد کے لئے ایران کے ساتھ مل کر علاقائی سلامتی کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران، پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر اور میانمار میں مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کے لئے ہنگامی طور پر انسانی کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا۔ مذاکرات میں مشیر قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ بھی خواجہ آصف کے ہمراہ تھے۔
خبر کا کوڈ : 668311
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش