0
Wednesday 13 Sep 2017 12:16

پشاور ہائیکورٹ نے ڈینگی کیخلاف حکومتی اقدامات غیر تسلی بخش قرار دیدیئے

پشاور ہائیکورٹ نے ڈینگی کیخلاف حکومتی اقدامات غیر تسلی بخش قرار دیدیئے
اسلام ٹائمز۔ پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی دارالحکومت میں ڈینگی کی روک تھام کے لئے خیبرپختونخوا حکومت کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر ڈینگی کی روک تھام کے لئے اقدامات کریں۔  عدالت عالیہ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل دو رکنی بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز سیف اللہ محب ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر رٹ کی سماعت کے دوران جاری کئے، اس موقع پر ڈپٹی کمشنر پشاور، سیکرٹری صحت اور ڈی ایچ او عدالتی احکامات پر عدالت میں پیش ہوئے، جنہوں نے ابتک کی کارکردگی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ جسٹس ارشاد قیصر نے کارکردگی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ڈینگی سے قیمتی انسانی جانوں کو بچانے کی بجائے اسے سیاسی رنگ دیا جارہا ہے، اگر پنجاب حکومت انسانی خدمت کے جذبے سے یہاں کے لوگوں کو علاج و معالجہ کی سہولت فراہم کرتی ہے تو یہ اچھا اقدام ہے۔
 
اس موقع پر سیکرٹری صحت نے عدالت کو بتایا کہ ڈینگی وائرس کے مکمل خاتمے کے لئے صوبائی حکومت کو تین سے پانچ سال درکار ہیں، جس پر فاضل بنچ نے حکومتی کارکردگی کو غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے احکامات جاری کئے کہ ڈینگی کی روک تھام کے لئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات کئے جائیں اور ہسپتالوں کو پلیٹیلٹس کاؤنٹ مشینیں فراہم کی جائیں۔ عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے متعلقہ حکام کو پشاور یونیورسٹی کا دورہ کرنے اور وہاں ڈینگی کی روک تھام کے لئے اقدامات کرنے اور یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے ساتھ مل کر طلبہ میں اس حوالے سے آگاہی کے لئے بھی اقدامات کی ہدایات جاری کیں، بعد ازاں سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی گئی۔  واضح رہے کہ سیف اللہ محب ایڈووکیٹ رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ریپڈ بس سروس کے لئے یونیورسٹی روڈ پر جگہ جگہ کھدائی کی گئی ہے، جہاں جگہ جگہ پانی کھڑا ہے اور یہ پانی کے ذخائر ڈینگی کے مچھروں کے بہترین افزائش نسل کے مقامات بنے ہوئے ہیں جبکہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے، تہکال اور آس پاس کے علاقوں میں سینکڑوں افراد ڈینگی سے متاثر ہو چکے ہیں اور درجنوں افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ ہسپتالوں میں ان کیلئے کوئی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں، چند بستر مختص کر رکھے ہیں جہاں ادویات بھی میسر نہیں جبکہ مختلف علاقوں میں سپرے تو کیا جا رہا ہے تاہم غیر معیاری ادویات کے استعمال کے باعث سپرے سے کوئی اثر نہیں پڑ رہا ہے، لہذٰا صوبائی حکومت اس جانب توجہ دے اور ڈینگی پر قابو پانے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 668726
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش