0
Friday 15 Sep 2017 19:16

قبائلی علاقوں میں اصلاحات کے بعد پولیس اہلکاروں کی بھرتی کا فیصلہ

قبائلی علاقوں میں اصلاحات کے بعد پولیس اہلکاروں کی بھرتی کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا پولیس کے تعاون سے فاٹا کی 7 ایجنسیوں میں ریگولر پولیس اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ریفارمز کمیٹی کے ریز اینڈ ٹرین پر اجیکٹ کے تحت کیا گیا ہے اور قبائلی علاقوں میں ایک تربیت یافتہ فورس کا قیام اصلاحات کا اہم حصہ ہے۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئے سیٹ اپ میں پولیس فورس فاٹا میں پہلے سے موجود سکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ قبائلی علاقوں میں 75 تھانے قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا ہے۔ واضح رہے کہ فاٹا ریفارمز کمیٹی سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور میں بنائی گئی تھی، جس نے فاٹا میں مزید 20 ہزار پولیس اہلکار بھرتی کرنے کی سفارش کی تھی یہ اہلکار ریگولر پولیس کی طرز پر بھرتی کئے جائیں گے۔ فاٹا کے صوبے میں ضم ہونے کے بعد امن وامان قائم رکھنے کے حوالے سے کل پشاور میں ایک اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے، جس میں آئی جی ایف سی، ڈی آئی جی، ایس ا یس پی پشاور اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا شرکت کریں گے۔ اجلاس میں پولیس میں بھرتی کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اس وقت فاٹا میں 11 ہزار 7 سو لیویز اہلکار اور 18 ہزار 6 سو خا صہ دار فرائض انجام دے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 669305
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش