0
Saturday 16 Sep 2017 16:27

بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات میں کوئی ابہام نہیں ہے، مزاحمتی قائدین

بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات میں کوئی ابہام نہیں ہے، مزاحمتی قائدین
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کی مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارت زور و جبر کر کے دراصل مذاکراتی عمل سے راہ فرار اختیار کر رہا ہے، حالانکہ مزاحمتی قیادت نے کبھی بھی مذاکراتی عمل سے انکار نہیں کیا ہے۔ سرینگر سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان کے مطابق سید علی گیلانی کی رہائشگاہ حیدرپورہ سرینگر میں تینوں لیڈروں کا ایک مختصر اجلاس اس وقت منعقد ہوا، جب میر واعظ عمر اور یاسین ملک، سید علی گیلانی کی عیادت کرنے کے لئے گئے۔ مشترکہ مزاحمتی قائدین نے بیان میں مسئلہ کشمیر کو ایک انسانی مسئلہ قرار دیتے ہوئے اس کے پُرامن تصفیہ کے لئے مذاکرات کو ناگزیر قرار دیا۔ انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ قائدین نے کبھی بھی نتیجہ خیز مذاکرات سے انکار نہیں کیا ہے، البتہ بھارت مسئلہ کشمیر کو ایک انتظامی مسئلہ سمجھ کر مذاکراتی ماحول کو سازگار بنانے کے بجائے ریاست کے مظلوم عوام پر فوجی طاقت کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرکے مرعوب اور مغلوب بنانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔

مشترکہ مزاحمتی قیادت کو عوامی خواہشات کے عین مطابق مسئلہ کشمیر کا دائمی اور پائیدار حل تلاش کرنے کے لئے بامعنیٰ اور نتیجہ خیز مذاکرات کے حوالے سے سہ فریقی مذاکرات میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے میں کوئی ابہام اور پس و پیش نہیں ہے۔ مزاحمتی قائدین نے مسئلہ کشمیر کے پائیدار اور دیرپا حل کے لئے اس مسئلے سے جُڑے تینوں فریقوں کے درمیان نتیجہ خیز مذاکرات کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان مخاصمت آرائی نہ صرف اس خطے میں وسیع تر تباہی و بربادی، بلکہ عالمی امن کے لئے ایک سنگین خطرے کا باعث بنی ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حریت قائدین، کارکنوں، وکیلوں، سرکاری ملازموں، تجارت پیشہ بیوپاریوں، صحافیوں غرض زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی کردارکُشی اور بدنام و مرعوب کرنے کی مہم جوئی میں بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے جیسی ایجنسیوں کو متحرک کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 669460
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش