0
Sunday 14 Jun 2009 15:09

ایرانی صدارتی انتخابات میں احمدی نژاد بھاری اکثریت سےکامیاب،مخالفین کے انتخابی نتائج پر تحفظات

ایرانی صدارتی انتخابات میں احمدی نژاد بھاری اکثریت سےکامیاب،مخالفین کے انتخابی نتائج پر تحفظات
تہران : ایران کے صدارتی انتخابات میں احمدی نژاد بھاری اکثریٹ سے کامیابی حاصل کرکے دوسری مدت کیلئے دوبارہ صدر بن گئے ہیں۔ انہوں نے 63٫2فیصد جبکہ انکے مخالف امیدوار میر حسین موسوی نے 33.75 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ مخالف امیدواروں نے احمدی نژاد کی کامیابی کے سرکاری اعلان کو مسترد کرتے ہوئے دھاندلیوں کا الزام عائد کیا ہے۔احمدی نژاد کی کامیابی کا سرکاری سطح پر جیسے ہی اعلان کیا گیا، تو موسوی کے حامیوں نے وزرات داخلہ کے آفس پر دھاوا بول دیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے آنسو گیس کے شیل فائر کئے۔دونوں طرف کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے الیکشن کمیشن نے ملک کے دسویں صدارتی انتخابات میں صدر محمود احمدی نژاد کی دوسری میعاد کیلئے کامیابی کا اعلان کر دیا ہے۔الیکشن کمشن کے اعداد و شمار کے مطابق ان انتخابات میں 85 فیصد ایرانیوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ احمدی نژاد کے حامیوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا۔ حسین موسوی نے کہا ہے کہ وہ انتخابی نتائج کو چیلنج کریں گے۔
ایرانی انتخابات میں کسی امیدوار کی کامیابی سے فرق نہیں پڑتا، اوباما
نیو یارک:امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ ایران میں تبدیلی ممکن ہے اور یہ تبدیلی ایرانی قیادت کے ساتھ امریکہ کے رابطوں کی کوششوں کو تیز کرے گی۔غیر ملکی میڈیا کے نمائندوں سے صدر اوباما نے ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایرانی صدارتی امیدواروں کے مباحثے دیکھ کر نہایت پُرامید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام نئے امکانات کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ صدر اوباما نے کہا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ایرانی صدارتی انتخابات میں کون کامیابی حاصل کرتا ہے۔ ایران میں آنے والی تبدیلی ایران کے حوالے سے امریکی سفارتی کوششوں کو آگے بڑھائے گی۔ دوسری جانب اسرائیل کے ڈپٹی فارن سینیٹر ڈینی ایلون نے کہا ہے کہ احمدی نژاد کی کامیابی نے ایران کی جانب سے خطرے میں اضافہ کر دیا ہے۔ ادھر پاکستان نے کہا ہے کہ اس سے قطع نظر کہ ایران میں صدارت کا عہدہ کس کے پاس جاتا ہے ایران کے ساتھ مستحکم برادرانہ تعلقات جاری رہیں گے۔ ایرانی سرکاری خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے دفترخارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا کہ صدارتی انتخابات ایران کا اندرونی معاملہ ہے لیکن ہم ایران کے اندر جمہوری عمل کے استحکام کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات ٹھوس بنیادوں پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آنے والے ایرانی صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
ایرانی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کا جائزہ لے رہے ہیں ،امریکا
اونٹاریو : امریکا نے ایرانی صدارتی انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کا جائزہ لے رہے ہیں جبکہ یورپی یونین نے ایران کے صدارتی انتخابات کو متنازع قرار دیے جانے اور اس کے بعد ہونے والے پر تشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے اونٹاریو میں اپنے کینیڈین ہم منصب کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ایرانی صدارتی انتخابات میں صدر احمدی نژاد کی دوبارہ کامیابی کو مسترد کر دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکا ایرانی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات اور اس کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے اور انتظار کر رہے کہ ایرانی عوام کیا فیصلہ دیتے ہیں تاہم انہیں امید ہے کہ انتخابی نتائج عوامی امنگوں کے مطابق آئے ہیں۔ ادھر برسلز میں یورپی یونین کے ہیڈ کوارٹر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران میں صدارتی انتخابات کے بعد ہونے والے پر تشدد واقعات پر افسوس ناک ہیں ۔بیان کے مطابق یورپی یونین کو انتخابات میں بے ضابطگیوں کے الزامات اور انتخابی نتائج کے فوری بعدپر تشدد واقعات پر تشویش ہے۔ یورپیئن پریذیڈنسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ نئی ایرانی حکومت عالمی برادری کے سامنے ذمے داری کا مظاہرہ کرے گی اور ایٹمی تنازع پر مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرتے ہوئے اپنی پوزیشن واضح کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 6703
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش