0
Friday 22 Apr 2011 10:33

پشاور پاراچنار راستے کی بندش اور جاری ظلم و ستم کیخلاف یوتھ آف پاراچنار کا قومی اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ

پشاور پاراچنار راستے کی بندش اور جاری ظلم و ستم کیخلاف یوتھ آف پاراچنار کا قومی اسمبلی کے سامنے احتجاجی کیمپ
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ یوتھ آف پاراچنار نے قومی اسمبلی کے سامنے احتجاجی کمپ لگایا، جس میں پشاور سے مختلف یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے پاراچنار کے طلباء نے شرکت کی اور حکومت سے پاراچنار روڈ کھلوانے کا مطالبہ کیا۔ جمعرات کی صبح نو بجے سے لگائے گئے اس کمپ میں پیپلزپارٹی کی سابق سیکرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب، ایم این اے ساجد طوری، وفاقی وزیر انجینئر شوکت اللہ، خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ایم این اے نور الحق قادری اور وزیرستان کے ایم این اے کامران خان نے یوتھ آف پاراچنار کی جانب سے لگائے اس احتجاجی کیمپ میں شرکت کی اور کچھ وقت پاراچنار کے طلباء کے ساتھ گزارا۔ یوتھ آف پاراچنار کی جانب سے پینا فلکس لگائے گئے، جن پر شہدائے پاراچنار کی تصاویر آویزاں تھیں۔
 پیپلزپارٹی کی سابق سیکرٹری اطلاعات نے شہداء کی تصاویر دیکھ کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اب اندازہ ہو رہا ہے کہ پاراچنار میں کیا ظلم و ستم ہو رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی کمی اور خوراک کا نہ پہنچنا ایک المیہ ہے، انہوں نے طلباء سے وعدہ کیا کہ وہ اس ایشو کو وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ڈسکس کریں گی اور جلد ہی اس کا کوئی حل نکالا جائے گا۔
 فوزیہ وہاب نے کہا کہ طالبان اصل میں ظالمان ہیں جو انسانیت کے منہ پر سیاہ دھبہ ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان ان طالبان اور دہشتگروں کی وجہ سے ہو رہا ہے، ملک کی اقتصادی صورت حال کی ابتری کی ایک وجہ ملک میں امن وامان کا نہ ہونا ہے۔ فوزیہ وہاب نے پاراچنار کے شجاع نوجوانوں کی بہادری اور ثابت قدمی پر انہیں سلام پیش کیا اور کہا کہ انشاءاللہ یہ روڈ دہشتگردوں سے آزاد کرا لیا جائے گا۔ 
ایم این اے ساجد طوری نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے اس مسئلے کو اٹھاتے آئے ہیں اور آئندہ بھی اس کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے رحمان ملک کے سے مطالبہ کیا ہے کہ ان لوگوں کیخلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے جائے جنہوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور 45 معصوم افراد کو مغوی بنایا۔
خبر کا کوڈ : 67070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش