0
Saturday 23 Apr 2011 00:48

محلوں میں عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والے حکمرانوں کو پارا چنار کے معصوم لوگوں کی فریاد کا اندازہ کیسے ہو سکتا ہے، صوبائی صدر آئی ایس او

محلوں میں عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والے حکمرانوں کو پارا چنار کے معصوم لوگوں کی فریاد کا اندازہ کیسے ہو سکتا ہے، صوبائی صدر آئی ایس او
اسلام ٹائمز۔آئے روز حکومتی اداروں کی نگرانی میں کانوائے پر حملہ کر کے معصوم لوگوں کو اغواء اور اس کے بعد ٹکڑے ٹکڑے لاشیں، لواحقین کو بذریعہ حکومت حوالے کرنا حکومت کی بے بسی کا منہ بولتا ثبوت ہے جو  قابلِ مذمت ہے، ان خیالات کا اظہار آئی ایس او پشاور ڈویژن کے صدر اویس الحسن نے کابینہ کے ہنگامی اجلاس میں کیا۔ 
اویس الحسن نے کہا کہ ہمارے حکمران اپنی محلوں میں عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں بلا انکو پارا چنار کے معصوم لوگوں کی فریاد کا اندازہ کیسے ہو سکتا ہے، جو کئی برسوں سے اپنے ملک سے جدا مفلسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ اشیائے خوردونوش اور دوائیوں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ آج ہم حکومت وقت سے کچھ سوالات کرتے ہیں، کیا پارا چنار پاکستان کا حصہ نہیں ہے؟ کیا پارا چنار میں رہنے والوں کو ادویات و خوراک کی ضرورت نہیں ہے اور کیا پارا چنار کے باسی انسانی حقوق نہیں رکھتے؟
کیونکہ اہلیانِ کرم چار سالوں سے محصور ہیں اور انہیں ذبح کیا جا رہا ہے اور حکومت مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
خبر کا کوڈ : 67185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش