0
Wednesday 27 Sep 2017 21:13

عزاداری امام حسین اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کیخلاف مقاومت کا درس دیتی ہے، علامہ احمد اقبال رضوی

عزاداری امام حسین اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کیخلاف مقاومت کا درس دیتی ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ امام حسین ؑ کی قربانی آج بھی ہمارے لئے تر و تازہ ہے، ہر سال ماہ محرم میں عزادار ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ امام ؑ کا غم مناتے ہیں، کیونکہ یہ امام حسینؑ کا مقدس خون ہے جو لوگوں میں ایک حرارت پیدا کرتا ہے، چودہ سو سال سے یہ ہی امام ؑ کا پاکیزہ خون انسانیت کو نجات دلاتا آیا ہے، ہر دور میں جب بھی کسی ظالم و جابر انسان نے مقدسات دین کو پامال کرنے یا معصوموں پر ظلم برپا کرنے کے لئے سر اُٹھانے کی کوشش کی تو حسینت نے اُس کا سر دبا دیا، یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے ظالم نے عزاداری سید الشہدءؑ پر پابندی لگانے کی کوشش کی مگر وہ کبھی اپنے اس مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکا، کیونکہ عزاداری امام حسین ؑ ہمشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف بغاوت کرنے کے ساتھ موت سے لڑنے اور حریت کا درس دیتی ہے، کربلا ایک حادثہ نہیں ہے بلکہ آئین زندگی ہے، انسان فطرتاً آزاد پیدا ہوا ہے اور غلامی سے دور بھاگتا ہے، امام حسین ؑ نے کربلا میں اپنا اور اپنے انصار و اقرباء کا سر کٹوا کر انسان کو آزادی دلائی اور ساتھ ہی غلامی سے نجات حاصل کرنے کا راستہ بھی واضع کردیا۔ ان خیالات کا اظہار آئی ایس او جامعہ اردو یونٹ کی جانب سے منعقدہ سالانہ یوم حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا۔ مقررین میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی، حجتہ الاسلام علامہ غلام عباس رئیسی، علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا عقیل انجم اور وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ظفر اقبال شامل تھے۔ یوم حسین ؑ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ غلام عباس رئیسی کا کہنا تھا کہ امام حسین ؑ کی بے مثال قربانی کا مقصد دین محمد کی بقاء اور اسلام کی سربلندی تھا، آپ ؑ نے اپنے قیام کو اپنی وصیت میں یوں بیاں کیا تھا کہ میرے قیام کا اصل مقصد فتنا و فساد برپا کرنا نہیں بلکہ اپنے نانا حضرت محمد مصطفی ﷺ کی امت کی اصلاح کرنا ہے اور اس کا واحد طریقہ امر باالمعروف و نہی عن المنکر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پھر یزید وقت نے اپنا سر اٹھایا ہے اس نے پھر مسلمانان عالم پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، آج پھر قبلہ اول لہو لہو ہے، غزہ کے مسلمان عالم اسلام کو مدد کے لئے پکار رہے ہیں لیکن عالم اسلام کے حکمرانوں کے کانوں پر جیسے کے پردہ سا پڑ گیا ہے۔

علامہ احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ امام حسین نے ظلم کے نظام کیخلاف قیام کرکے ہر دور کے یزیدوں سے اظہار برات کیا، ہم اگر اپنے آپ کو امام حسین کا پیروکار کہتے ہیں تو ہمیں ظالموں کے خلاف میدان عمل میں آنا ہوگا، عالم اسلام کو اس وقت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، امام خمینی نے ہمارے لئے راستہ فراہم کردیا ہے، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ کربلا کے حقیقی پیغام پر عمل کرنے کیلئے رہبر معظم سید علی خامنہ ای کی ہر آواز پر لبیک کہیں اور دشمن کو یہ پیغام دیں کہ ہم اس دور کے مسلم بن عقیل کے ساتھ ہر وقت کھڑے ہیں۔ علامہ مرزا یوسف حسین کا کہنا تھا امام حسین ؑکا باطل سے انکار دراصل ہر دور کے یزید سے انکار تھا، آج ہم بھی وقت کے یزید سے انکار کرلیں تو دنیا میں آج بھی مسلمان اپنا مقام حاصل کر سکتے ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ جب بھی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف کوئی بڑی سازش ہو، اس سے پہلے کراچی میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جاتی ہے مگر ہمیں امام حسینؑ نے چودہ سال پہلے ہر دور کے یزید سے آگا کردیا تھا اگر مسلمان آج بھی ایک انکار کردیں تو ہزار بار ذلت سے بچ سکتے ہیں۔ وائس چانسلر ظفر اقبال نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیئے تاکہ ملک کے ساتھ ملت ِاسلامیہ کی سربلندی ہوسکے، اس دور میں اگر کچھ کرنا ہے تو تعلیم لازمی ہے، واقعہ کربلا اور امام حسین ؑ کی تحریک کربلا کے حوالے سے باغور مطالعہ کیا جائے، کیونکہ واقعہ کربلا حقیقی اسلام محمدی کا آئینہ ہے اور آج ملک خداداد پاکستان میں اس کی اشد سے ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 672477
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش