0
Saturday 30 Sep 2017 20:07

کراچی، 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس روک کر لاپتہ شیعہ جوانوں کے اہلخانہ کا احتجاج

کراچی، 9 محرم الحرام کا مرکزی جلوس روک کر لاپتہ شیعہ جوانوں کے اہلخانہ کا احتجاج
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ریاستی اداروں کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کئے گئے شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ نے آج پانچویں روز بھی احتجاج جاری رکھا، نو محرم الحرام کے مرکزی جلوس کو روک کر مسجد و امام بارگاہ علی رضا کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ سید صادق رضا تقوی، راشد رضوی، خالد راو اور لاپتہ ثمر عباس کے والد نے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ شیعہ لاپتہ افراد حکمرانوں و ریاستی اداروں کے منہ پر طمانچہ ہیں، دہشت گردوں کی عدالتوں سے رہائی اور بے گناہ شیعہ جوانوں کو لاپتہ کرنا انتہائی تشویش ناک ہے، کسی شیعہ جوان پر کوئی الزام ہے تو اسے لاپتہ کرنے کے بجائے ثبوت کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں عناصر اور محب وطن ملت تشیع کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا بند کیا جائے، ملت تشیع اپنے بے گناہ لاپتہ و اسیر جوانوں اور ان کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی، ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ بند کیا جائے، ورنہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور ہونگے۔ مقررین نے حکمرانوں، آرمی چیف، ریاستی اداروں اور مقتدر حلقوں سے سوال کیا کہ آخر کس جرم میں سینکڑوں شیعہ جوانوں اور علمائے کرام کو لاپتہ و گمشدہ کیا گیا ہے، ہمیں بتایا جائے کہ ایک طرف تو ملک بھر میں ہماری نسل کشی جاری ہے تو دوسری جانب بھی کیوں ہمیں ہی لاپتہ کیا جا رہا ہے، آخر ریاستی اداروں کو کس نے یہ حق دیا ہے کہ محب وطن شیعہ علمائے کرام اور جوانوں کو بے گناہ و بلاجواز کئی کئی ماہ اور کئی کئی سالوں سے لاپتہ اور گمشدہ کیا ہوا ہے۔

مقررین نے کہا کہ شیعہ افراد کا اغوا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، 2 سال سے لاپتہ شیعہ افراد کا کیا جرم ہے، 100 سے زیادہ شیعہ افراد شبہ کی بنیاد پر آج تک لاپتہ ہیں، شیعہ عزاداران پر جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں، تکفیری جماعتوں کی ایما پر بیلنس پالیسی کی مذمت کرتے ہیں، ملت جعفریہ اپنے جوانوں کی بازیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی، لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ ان کیلئے انتہائی شدید پریشان ہیں۔ اس موقع پر لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ نے وزیراعظم، چیف جسٹس، آرمی چیف، مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی کیلئے وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ ایکشن لیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ لاپتہ شیعہ نوجوانوں و علماء کرام کی بازیابی کیلئے از خود نوٹس لیں، لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب نہیں کیا تو ملک گیر تحریک چلائیں گے، پر امن تحریک کو روکنے کی کوشش کی گئی تو اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف میں جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر لاپتہ شیعہ افراد نے کسی بھی قسم کی قانون کی خلاف ورزی کی ہے، تو انہیں غیر قانونی حراست میں رکھنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے، اگر ان پر الزام ثابت نہیں ہوتے تو انہیں رہا کیا جائے۔ واضح رہے کہ گمشدہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ گزشتہ پانچ روز سے کراچی کی مرکزی مجالس کے بعد احتجاج کر رہے ہیں، مظاہرین میں لاپتہ جوانوں کے معصوم بچے ، اہلیہ اور بوڑھے ماں باپ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 673212
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش