0
Tuesday 3 Oct 2017 16:23

اسلامی جمعیت طلبہ کا "آؤ بدلیں پاکستان" مہم کا آغاز

اسلامی جمعیت طلبہ کا "آؤ بدلیں پاکستان" مہم کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ملک بھر میں "آؤ بدلیں پاکستان" مہم کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت ملک بھر میں کانفرنسز، سیمینارز اور احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا جائے گا اور مہم کا بنیادی مقصد یونینز کی بحالی، تعلیمی بجٹ کے خرچ اور طبقاتی نظام کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔  پشاور پریس کلب میں اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلٰی صہیب الدین کاکاخیل نے صوبائی ناظم شاہکار عزیز، مرکزی سیکرٹری اطلاعات ذاکر احمد اور ضلع پشاور ناظم حسن بشیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آؤ بدلیں پاکستان کے تحت ملک بھر میں حکومت کے ایوانوں اور معاشرے کے دیگر طبقاتی کے ساتھ طلبہ میں شعور کی بیداری کی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان کل آمدنی کا 3.6 فیصد، افغانستان 4.1 فیصد، ایران 3.8 فیصد جبکہ پاکستان صرف 2.7 فیصد تعلیم پر خرچ کر رہا ہے حالانکہ مسلم لیگ نون کی وفاقی حکومت نے وعدہ کیا تھاکہ وہ تعلیم پر ملک کی مجموعی آمدن کا 4 فیصد خرچ کریگی۔

آئین کی دفعہ 25A کے تحت پانچ سے 16سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے جوکہ ریاست نہیں نبھا رہی، اسی طرح تعلیم کیلئے جو بجٹ مختص کیا جاتا ہے وہ بجٹ بھی خرچ نہیں کیا جاتا تعلیمی اداروں کے ارباب اختیار جب ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں تو نیب اور دیگر احتساب ادارے کرپشن اور بدعنوانیوں کے الزام میں گرفتارکرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 1983ء سے طلبہ یونین پر پابندی ہے، سینیٹ کی حالیہ قرارداد پر عمل درآمد کرتے ہوئے طلبہ یونینز کو بحال کیا جائے تاکہ سیاسی جماعتوں کو قیادت اور معاشرے میں برداشت کے رویئے کو پروان چڑھایا جائے۔ صہیب الدین نے کہاکہ قبائلی علاقوں کو فوری طور پر فاٹا میں ضم کرکے وہاں تعلیمی اداروں کاجال پھیلایا جائے، جنرل یونیورسٹی سے لیکر میڈیکل اور انجینئرنگ کالجز بنائے جائیں۔  ناظم اعلٰی آئی جے ٹی نے کہاکہ اس وقت آزادی کے 70سال گزر جانے کے باوجود ملک میں طبقاتی نظام تعلیم قائم ہے، مدارس، سرکاری تعلیمی اداروں، نجی تعلیمی اداروں اور اعلٰی نجی تعلیمی اداروں میں الگ الگ نصاب پڑھایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے معاشرتی سوچ و فکر منقسم ہو کر رہ گئی ہے، نصاب اور نظام دونوں فکر کو پروان چڑھاتے ہیں اگر ملک کی بنیادی نظریئے سے نظام تعلیم متصادم ہو تو وہ ملک کبھی بھی اچھے شہری نہیں پیدا کر سکتا۔
خبر کا کوڈ : 673876
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش