0
Friday 6 Oct 2017 11:30

فکر حسینیؑ عام کرکے دہشتگردی کو شکست دی جاسکتی ہے، کربلا تعلیمی و تربیتی درسگاہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی

فکر حسینیؑ عام کرکے دہشتگردی کو شکست دی جاسکتی ہے، کربلا تعلیمی و تربیتی درسگاہ ہے، علامہ احمد اقبال رضوی
اسلام ٹائمز۔ حسینیت ایک فکر اور ایک وژن کا نام ہے، حضرت امام حسین کی ذات گرامی اور فکر حسینیت اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کا باعث ہے، امام عالی مقام نے دین اسلام کی بقاء و احیاء کے لئے عظیم قربانی دے کر اسلام کی آبیاری کی اور یزیدیت کو واصل جہنم کیا، امام حسین نے دین اسلام کی بقاء اور احیاء کے لئے اپنی جان نثار کرکے ایثار و قربانی کی ایک عظیم تاریخ کربلا کے میدان میں رقم کی، جس سے اسلام کے احیاء اور تجدید ہوئی، اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم فکر حسینیت کو عام کریں، اپنے کردار و اخلاق سے یزیدیت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے جامعہ کراچی میں سالانہ عظیم الشان یوم حسین ؑبعنوان مقصد ِ قیامِ امام حسین ؑ اور ہماری ذمہ داری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوم حسین کا اہتمام دفتر مشیر امور طلبہ اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن جامعہ کراچی یونٹ کی جانب سے پارکنگ گراﺅنڈ ایڈمن بلاک جامعہ کراچی میں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یزیدیت نہ اس وقت ختم ہوئی تھی اور نہ آج ختم ہوئی ہے بلکہ مختلف شکلوں میں آج بھی موجود ہے، اسلام کے نام پر مسلمانوں کو مختلف فرقوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، ہمیں متحدہ ہونے اور درس کربلا سے سیکھنے کی ضرورت ہے، آج پوری امت مسلمہ مسائل کا شکار ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حسینیت کے جذبہ کو بیدار کیا جائے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اجمل خان نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر بیدار ضمیر امام عالی مقام حضرت امام حسین کی یاد کو زندہ رکھے ہوئے ہے، دور حضرت آدمؑ سے آج تک بقاء انسانیت کی خاطر حق و باطل کی جنگ جاری ہے، تاریخ اس بات کی شاہد ہے کہ معرکہ حق و باطل میں طاقت کے زور پر کامیاب ہونے والے ہمیشہ ناکام ہوئے ہیں، واقعہ کربلا نے تاقیامت حق و باطل کے درمیان ایک لکیر قائم کردی ہے، فکر حسینیؑ عام کرکے دہشتگردی کو شکست دی جاسکتی ہے، نوجوانوں کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کی اعلٰی ترین درسگاہ کربلا ہے۔ اس موقع پر منہاج القرآن کے رہنما مفتی مکرم قادری نے کہا کہ حضرت امام حسینؑ کی قربانی کا مقصد دین محمد کی سربلندی تھا، جامعات میں یوم حسین ؑ کے انعقاد کا مقصد اس بات کا ثبوت ہے کہ حسینیت فرقہ واریت نہیں بلکہ اتحاد بین المسلمین کا ذریعہ ہے، یزید ایک شخص کا نام نہیں بلکہ ایک طرز کا نام ہے، ہمیں حسینیت عام کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ مولانا عباس وزیری نے اپنے خطاب میں کہا کہ واقعہ کربلا وقوع پذیر ہوئے صدیاں گزر گئیں، مگر ذہنوں اور دلوں میں امام کے ایثار اور صبر کے جذبے کو لازوال دوام حاصل ہے، کربلا آکر حسین ؑزندہ جاوید ہوگئے، جس کی زمانے نے بھی قدر و منزلت کی اور یزیدیت کا نام و نشان مٹ گیا۔ اس موقع پر طلباء و طالبات نے نوحہ، سلام و مرثیے کے ذریعے امام عالی مقام حضرت امام حسین ؑو شہدائے کربلا کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مشیر امور طلبہ پروفیسر عاصم، پروفیسر ڈاکٹر جمیل کاظمی، پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، آئی ایس او کراچی ڈویژن کے صدر محمد یاسین سمیت اساتذہ و طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔
خبر کا کوڈ : 674563
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش